بھارتی شہر ممبئی میں طوفانی بارش رکنے کے بعد شہر میں کورونا وبائی مرض کے ساتھ ساتھ موسمی بیماریوں کے پھیلنے کاخطرہ بھی بڑھ گیا ہے جس میں لیپٹو اسپائروسس کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔ یہ بیماری بارش کے جمع شدہ پانی یا پانی میں زخمی شخص کے گزرنے سے پھیلتی ہے۔ موسلادھاربارش کے بعد اب وبائی مرض کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرہ کے بعد لیپئو اسپائروسس کا بھی خطرہ بڑھ گیا ہے اس لئے بی ایم سی نے شہریوں کو گمبوٹ پہن کر پانی میں گزرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ پانی میں زخمی شخص کے گزرنے سے لیپٹو اسپائروسس ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ لیپٹو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے احتیاط ضروری ہے۔ اگر کوئی زخمی شخص بارش کے پانی میں گزرتاہے تو اس سے بھی لیپٹو اسپائروسس کا پھیلاؤ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں زخمی شخص کو 24 یا 72 گھنٹے میں طبی احتیاط کے تحت طبی امداد فراہم کرنا ضروری ہے۔ جو لوگ زیادہ وقت تک بارش کےجمع پانی میں رہتے ہیں ایسے افراد اور بی ایم سی عملہ کے لئے ڈاکٹر کے مشورہ کے بعد وہ ادویات کا استعمال کرسکتےہیں جن کاچھ ہفتہ استعمال کیاجاسکتا ہے۔کیونکہ زیادہ دیرتک پانی میں رہنا بھی خطرناک ہے اسلئے احتیاط ضروری ہے۔ ممبئی عظمیٰ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، موسم باراں میں بخار، ڈینگو اور ملیریا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس لئے چھوٹی یا معمولی بیماری کو بھی نظر انداز نہ کریں بلکہ فورا ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر آپ پانی سے گز ررہے ہیں تو پیر کو صابن سے اچھی طرح دھو لیں۔ اگر بخار ہے تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ گھروں اور آس پڑوس میں کچرا جمع نہ کریں اور چوہوں سے حفاظت کے لئے صاف صفائی اور پانی جمع نہ ہونے دیں کیونکہ پانی کے سبب ہی یہ بیماری پھیلتی ہے۔

کورونا کے ساتھ ساتھ لیپٹو اسپائروسس کا خطرہ
Shares: