عدالت نے نیب کوق لیگ کے رہنما مؤنس الہیٰ اوران کی فیملی کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔اطلاعات کےمطابق لاہورہائیکورٹ میں مونس الہی کی نیب تحقیقات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔
مونس الہی نے اپنی درخواست میں نیب لاہور میں جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرنے کے اقدام کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر نوٹسز جاری کیے۔
مؤنس الہیٰ کے وکیل امجد پرویز نے مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی کہ احتساب عدالت تحقیقات بند کرنے کا حکم دے چکی ہے، ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا اور ہائی کورٹ نے وہ ایف آئی آر ہی خارج کردی۔
نیب کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ نیب کسی بھی انکوائری میں طلب کرسکتا ہے، ملزم کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے، ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کی اور ناجائز اثاثہ جات کیس میں ریکارڈ طلب کیا ہے۔
عدالت نے نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے درخواست گزار اور اس کی فیملی کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روک دیا، اور سماعت ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے کل نیب لاہور نے وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے مونس الہی اور انکی اہلیہ کی جائیداد کا ریکارڈ طلب کیاتھا
نیب نے مونس الہی اوراسکی فیملی کی انویسٹمنٹ، منافع اور قرضے سمیت دیگرضروری ریکارڈ طلب کیا تھا،نیب ذرائع کے مطابق چوہدری مونس الہیٰ اور انکی فیملی کی جائیدادوں کا ریکارڈ تاحال جمع نہیں کرایا گیا