اغوا کیس،لاہور ہائیکورٹ نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کر لیا

0
47

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں انتہائی اہم مغوی فہد مسعود کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو ذاتی حیثیت میں کل منگل کو طلب کر لیا۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں مغوی فہد مسعود کیس کی سماعت جسٹس چوہدری عبد العزیز کی عدالت میں ہوئی ۔عدالت میں ریماکس دیتے ہوئے جسٹس چوہدری عبد العزیز نے کہاکہ پچھلے 10 سال میں پولیس نے مغوی کی تلاش یا رہائی کیلئے کچھ نہیں کیا۔ 2010میں اغوا ہونے والے شہری کی ایف آئی آر کاٹ دی گئی لیکن پولیس بتائے اب تک 10سالوں میں کیا کارروائی کی؟ پولیس انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے کام میں شدید کوتاہی کی مرتکب ہوئی ہے۔مغوی کا والد 1سالوں سے تھانوں کے چکر کاٹ رہا ہے۔پولیس بتائے وہ کیا کرتی رہی اگر پولیس اور متعلقہ ادارے 10 سال تک ایک شہری کا پتہ لگانے میں ناکام ہیں تو بتایا جائے شہریوں کی زندگیاں کس طرح محفوظ ہیں۔

عدالت نے کل 05مئی کو ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا. درخواست گزار محمد مسعود(والد مغوی)کے وکیل سید عمر سہیل شاہ ایڈووکیٹ نے پولیس کارکردگی پر سوالات اٹھا دئیے اور کہا کہ معزز عدالت اس بات کو بھی پیش نظر رکھے کہ پولیس نے آج تک اس ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کوئی کاروائی نہ کی ہے اور نہ ہی کسی گواہ وغیرہ کو شامل تفتیش کیا۔

وکیل سید عمر سہیل نے مزید دلائل دئیے کے کسی ہسپتال، ایدھی فانڈیشن یا اور اداروں کو بھی مغوی کی تلاش کے بارے کوئی خطوط نہیں لکھے گئے ہیں۔ سائل کو انصاف کی فراہمی میں سب سے بڑی رکاوٹ پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کی ناقص کارکردگی ہے جو 10 سال میں اتنا بھی نہیں کر سکا کہ شہری اغوا کے بعد زندہ بھی ہے یا نہیں؟

یاد رہے درخواست گزار والد اپنے بیٹے کی گمشدگی پر 2010 سے پولیس تھانوں اور دیگر جگہ جگہ کے چکر کاٹ رہا ہے۔عدالت نے ذمہ داران افسران کی سرزنش کرتے ہوئے آج ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

رپورٹ :محمد اویس

Leave a reply