یوم علی، لاہور میں ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، بزدار سرکار رٹ قائم کرنے میں ناکام

یوم علی، لاہور میں ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، بزدار سرکار رٹ قائم کرنے میں ناکام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطا بق یوم علی کے موقع پر اہل تشیع نے جلوس نکال کر حکومتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا

یوم علی کی نسبت سے نکالے جانیوالے جلوس میں عزاداروں نے نہ ماسک پہنے ہیں نہ فاصلہ رکھا گیا ھے اور نہ ہی کوئی حفاظتی انتظامات ہیں ،اہل تشیع علماء نے اجازت نہ ملنے پر بھی جلوس برآمد کیا ، حکومت کی جانب سے صرف امام بارگاہوں کے اندر ایک گھنٹے کے دورانیہ کی مجالس کی اجازت دی گئی تھی جس میں بچوں اور بزرگوں کے داخلے پر پابندی تھی

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہو رمیں حکومتی ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دی‌ گئیں، لاہور میں یوم علی پٔر جلوس نکالا گیا جس میں بڑی تعداد میں زائرین نے شرکت کی، شرکاء نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھا گیا،پنجاب حکومت کی جان سے یوم علی کے موقع پر بنائے گئے قوانین اور ضابطہ اخلاق کو سب نے ہوا میں اڑا دیا

حکومت نے جلوس پر پابندی عائد کر رکھی ہے،اس کے باوجود جلوس بھی نکالا گیا اور کرونا سے بچاؤ کے لئے دیئے گئے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا ہمارے ملک کے مذہبی رہنما ،علماء لوگوں کو اس بات پر قائل نہیں کر سکتے کہ وہ کرونا سے بچاؤ کے لئے گھروں پر رہیں بلکہ یوم علی پر لوگوں کو جمع ہوتے دیکھ کر بھی کرونا کے حوالہ سے ایس او پیز پر کسی نے عمل کرنے کو نہیں کہا،

فقہ جعفریہ کی جانب سے حکومتی احکامات اور ایس او پیز کو جوتے کی نوک پر رکھا گیا اس میں مبینہ طور پر فقہ جعفریہ کی قیادت شامل ہے جنہوں نے نے اپنے کارکنان کو گھروں سے باہر نکلنے سے نہ روکا،اور جو کارکن یوم علی کی مجالیس ، جلوس میں پہنچے ان میں خواتین بھی شامل تھیں اور بچے بھی شامل تھے حالانکہ بچوں کے حوالہ سے ایس او پیز میں کہا گیا تھا کہ بچوں کو مجالس میں نہیں لایا جائے گا

خدانخواستہ یوم علی کی مجالس سے اگر کرونا پھیلتا ہے، اگر کوئی ایک بھی مریض کسی مجلس میں آیا اور کرونا پھیلا کسی کی موت ہوئی تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا؟ کیا فقہ جعفریہ کی قیادت ذمہ داری لے گی یا پھر اسوقت منہ موڑ لے گی،

دوسری جانب حکومت کی جانب سے رٹ قائم نہ ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو فوری مستعفیٰ ہونا چاہئے، ایک طرف کرونا کے خلاف جنگ کے دعوے ہیں ، دوسری جانب وزیراعلی پنجاب یوم علی جیسے حساس دن کے روز لاہور کو چھوڑ کر ڈی جی خان پہنچے ہین اور سیاسی مجلسیں سجا رہے ہیں ، دوسری پارٹیوں کے لوگوں کو اپنی پارٹیوں میں شامل کر رہے ہیں، ایسی صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو صوبائی دارالحکومت میں اپنی رٹ قائم نہ کرنے کی وجہ سے فوری استعفیٰ دینا چاہئے اور جو اہلکار رٹ قائم نہ کروا سکے انکے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہئے

واضح رہے کہ 11 مئی کو یہ فیصلہ ہو گیا تھا کہ لاہور میں کورونا کے پیش نظر 21 رمضان یوم شہادت حضرت علی ؓ کا مرکزی جلوس نہیں نکالا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے پولیس کی سفارشات پر جلوس انتظامیہ کو مطلع کر دیا۔ سول سیکرٹریٹ میں شیعہ علما اور جلوس انتظامیہ کے ساتھ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں شیعہ علما کو 21 رمضان کا جلوس نہ نکالنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں

واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوم علی کرم اللہ وجہہ کا جلوس نکالنے پر 100 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج بھی کیا گیا ہے.

 

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی،یوم علی کرم اللہ وجہہ کا جلوس نکالنے پر 100 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج

Comments are closed.