لیبیا میں طوفانی بارشیں، ڈیم ٹوٹ گئے

سمندری طوفان اور بارشوں کے باعث علاقے میں دو ڈیم ٹوٹ گئے ہیں
0
55
flood

لیبیا میں سمندری طوفان اور تیز بارشوں کے سبب بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہےلیبیا میں 2,000 سے زیادہ افراد ہلاک اور 6,000 کے قریب لاپتہ ہیں جب طوفان ڈینیئل کی وجہ سے آنے والی موسلا دھار بارش کے بعد دو ڈیموں کے ٹوٹنے سے شروع ہوا-

باغی ٹی وی: سمندر طوفان ڈینئل لیبیا کے مشرقی ساحلی شہر درنہ سے ویک اینڈ پر ٹکرایا تھا جس کے ساتھ طوفانی بارشیں ہوئیں اب مقامی حکومت کے ترجمان اسامہ حماد نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان اور بارشوں کے باعث علاقے میں دو ڈیم ٹوٹ گئے ہیں اور وسیع علاقہ زیر آب آگیا ہے۔

اسامہ حماد کے مطابق کم ازکم 2 ہزار افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے،خطے میں تعینات فوج کے ایک ترجمان کا کہنا کہ درنہ شہر سے پانچ سے 6 ہزار افراد لاپتہ ہیں لیبیا کےلیےاقوام متحدہ کے کوارڈینیٹر نے بتایا کہ درجنوں دیہات اور قصے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جہاں پر سیلابی صورت حال ہے اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہےجن علاقوں میں سیلاب اتر گیا ہے وہاں تباہی کے مناظر دیکھے جا رہے ہیں۔

گوگل میپس کا صارفین کی سہولت کیلئے دلچسپ فیچر متعارف

زیادہ تر ہلاکتیں بندرگاہی شہر ڈیرنا میں ہوئیں، جہاں پورے محلے بہہ گئے انہوں نے ملک بھر میں طبی عملے اور ریسکیو ٹیموں کو شہر کی مدد کے لیے بلایا جب کہ مشرق میں مقیم نائب وزیر اعظم علی الغطرانی نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے مقامی حکام نے متاثرین کے لیے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہےطوفان نے اتوار کو مشرقی لیبیا میں لینڈ فال کیا، جس سے سیلاب آیا اور اس کے راستے میں موجود تنصیبات کو تباہ کر دیا۔

طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے اتوار کے روز متعلقہ حکام کو ہائی الرٹ رہنے اور طوفان سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی، اس عزم کا اظہار کیا کہ لوگوں کی حفاظت اور نقصان کو کم کیا جائے گا، لیبیا کی صدارتی کونسل کے صدر محمد منفی نے بھی مہلک سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے۔

اسلام آباد میں امریکی سفیرکی الیکشن کمشنرسےملاقات پرامریکا کی وضاحت

مینفی نے پیر کو ایک بیان میں کہاکہ ہم برادر اور دوست ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے آفت زدہ علاقوں میں مدد اور مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں انہوں نے درنہ، البیضاء اور شہہات کو متاثرہ شہر قرار دیا، اور لوگوں سے کہا کہ وہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں اس بحران پر قابو پانے کے لیے۔

دریں اثنا، سماجی امور کی وزارت اور لیبیا کی ہلال احمر سوسائٹی نے آفت سے متاثرہ افراد کے لیے فوری امداد کی پیشکش شروع کر دی ہے لیبیا، 60 لاکھ آبادی کا ملک، 2014 سے، آنجہانی آمر معمر قذافی کے خلاف 2011 کی بغاوت کے بعد، مشرق اور مغرب میں حریف انتظامیہ کے درمیان تقسیم ہے ہر انتظامیہ کو مسلح گروپوں اور ملیشیاؤں کی حمایت حاصل ہے۔

لیبیا: سمندری طوفان سے سیکڑوں افراد جاں بحق

Leave a reply