لیبیا کے مشرقی ساحلی علاقے طبرق کے قریب ایک کشتی حادثہ پیش آیا جس میں 18 تارکین وطن ہلاک اور 50 لاپتا ہوگئے جبکہ 10 افراد کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ طبرق کے ساحلی علاقے میں پیش آیا، جو مصر کی سرحد کے قریب واقع ہے۔

بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین ے اس حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کشتی میں سوار تارکین وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں تھے جب کشتی اچانک سمندر میں ڈوب گئی۔ ادارے نے بتایا کہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، لیبیا مہاجرین کے لیے ایک خطرناک مگر اہم راستہ بن چکا ہے جہاں ہزاروں افراد اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر غیر قانونی طریقے سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق لیبیا کی سمندری حدود میں اس قسم کے حادثات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ تارکین وطن کو غیر محفوظ کشتیوں پر سوار کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ لیبیا میں اس سے پہلے بھی کئی بڑے کشتی حادثات ہو چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ دو کشتی حادثات میں تقریباً 60 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ واقعات مہاجرین کے لیے اس خطے کی صورت حال کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں جہاں انسانی جانوں کو رسک پر ڈال کر غیر قانونی سفر کی کوششیں معمول بن چکی ہیں۔

Shares: