اسلام آباد: پاکستان نے ایران اور دیگر خلیجی ممالک کے لیے فیری سروس چلانے کا باضابطہ لائسنس جاری کر دیا ہے، جس سے خطے میں تجارتی، سیاحتی اور سفری مواقع میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایک نجی کمپنی نے فیری سروس کے اجرا کے لیے 7 سال قبل درخواست جمع کرائی تھی، جس کا فیصلہ اب جا کر کیا گیا ہے۔ طویل انتظار کے بعد بالآخر کمپنی کو پاکستان سے ایران تک فیری سروس چلانے کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے۔نجی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) محمد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان سے ایران تک فیری سروس کا آغاز کیا جائے گا۔ بعد ازاں اس سروس کو دیگر خلیجی اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک جیسا کہ سعودی عرب، عمان، عراق اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) تک وسعت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ فیری سروس سے نہ صرف عوام کو سہولت میسر آئے گی بلکہ علاقائی روابط، مذہبی زیارات، اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔
وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ فیری سروس پاکستان کی علاقائی تجارت اور سفری نیٹ ورک کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا "ایران اور جی سی سی (GCC) ممالک سے فیری روٹس پر کام جاری ہے۔ پاک-عراق فیری سروس دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب کھولے گی۔ اس سے تجارت، لاجسٹکس اور سفر کو فروغ ملے گا۔”
متعلقہ حکام کے مطابق فیری سروس سے زائرین، سیاحوں، مزدوروں اور تاجروں کو ایک سستا، محفوظ اور باقاعدہ سفری متبادل میسر آئے گا، جو ہوائی اور زمینی راستوں کے دباؤ کو کم کرنے میں مدد دے گا۔








