اوچ شریف:محکمہ لائیوسٹاک خاموش،بھینسوں کے کٹے کی بے دردی سے نسل کُشی جاری

اوچ شریف،باغی ٹی وی (نامہ نگارحبیب خان) اوچ شریف وگردونواح میں مویشی پالنے والے بھینسوں کے نومولود بچھڑوں کی افزائش نسل کے بجائے بچھڑوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، اوچ شریف محکمہ لائیوسٹاک کی ملی بھگت سے شہر کے مختلف علاقوں میں قائم ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس پر کٹوں کا گوشت بکرے کے نام سے فروخت ہونے لگا۔ مکروہ دھندے میں ملوث سرغنوں نے اوچ شریف کے علاقوں میں محفوظ پناہ گاہ بنارکھی ہے ،جہاں سے رات کی تاریکی میں بھینسوں کے بچھڑے غیر قانونی مذبح خانوں پر سپلائی کئے جاتے ہیں ، سرغنہ ماہانہ لاکھوں روپے متعلقہ ذمہ دار ڈیپارٹمنٹ کو رشوت کے عوض ادا کرتے ہے۔

تفصیلات کے مطابق اولیاء کرام کے شہر اوچ شریف کے مختلف علاقوں جن میں للو والی موری، بنگلہ مستوئی، نلکہ اڈا ،خیر پور ڈاہا سمیت اوچ شریف کے دیگر علاقوں میں درجنوں سے زائد کیٹل اڈے قائم ہیں،جہاں پر درجنوں سے زائد بھینسوں کے باڑے بنے ہوئے ہیں،
میڈیا کے سروے کے مطابق مذکورہ باڑوں میں کم وبیش سینکڑوں سے زائد دودھ دینے والی بھینسیں موجود ہیں،جہاں پر نومولودکٹوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ذرائع نے بتایا کہ اوچ شریف شہر کے علاقوں میں بھینسوں کے باڑوں سے ایک منظم گروہ جوکہ علی الصبح اور رات کی تاریکی میں اوچ شریف میں قائم ہزاروں کی تعداد میں باڑوں کے مالکان اور گوالوں سے رابطے میں رہتے ہیں ، جس باڑے میں بھی بھینس بچھڑے کو جنم دیتی ہے ،متعلقہ باڑے والے اہم سرغنوں کے کارندوں سے فون پر رابطہ کرتے ہیں، جوکہ فی بچھڑا جسے عرف عام میں ( کٹا) کہا جاتا ہے ایک ہزار سے لیکر پندرہ سو روپے میں خریدنے کے بعد آگے فی بچھڑا 5 ہزار روپے میں فروخت کرتے ہیں ۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اوچ شریف کے علاقے سے رات کی تاریکی میں نکلنے والی کٹوں سے بھرا لوڈر رکشہ کے ذریعے سے مذکورہ مقام پر جاتی ہیں، جہاں سے نومولود کٹوں کا گوشت شہر کے مختلف علاقوں میں قائم ہوٹلوں سمیت قومی شاہراہوں پرقائم معروف و مشہور ریسٹورنٹس پر بھی سپلائی کیا جاتا ہے۔مذکورہ ہوٹلوں پر بظاہر تو عوام کو بیوقوف بنانے کے لئے ڈسپلے پر دو سے تین کھال اتار کر ثبوت دینے کے لئے بکرے لٹکائے ہوتے ہیں، لیکن اندرون خانہ ہوٹلوں پر آنے والے افراد کو مٹن کے نام پر بچھڑے کے گوشت پر ذائقہ دار مصالحہ جات کا استعمال کر کے نومولود کٹوں کا گوشت مہنگے داموں کھلایا جا رہا ہے ،

جبکہ یہی سلسلہ شہر کے پوش علاقوں میں شام سے رات گئے تک چلنے والے نام نہاد ریسٹورنٹس پر بھی بکرے کے نام پر مختلف ڈیشز بناکر عوام کو مہنگے داموں کھلایا جارہا ہے اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں بار بی کیو ریسٹورنٹس اور ٹھیلے پتھاروں پر مٹن کے نام پر فروخت کی جانے والے سیخ بوٹی میں بھی کٹے کا گوشت استعمال کیا جارہا ہے ، اور شہریوں کو فی سیخ بوٹی چالیس سے پچاس روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔

علاوہ ازیں شہر کی مختلف گوشت مارکیٹوں میں نومولود کٹوں کے پائے اور کلیجی چھوٹے گوشت کے نام پر فروخت ہورہے ہیں محکمہ فوڈ اتھارٹی سمیت متعلقہ وئٹرنری ڈاکٹر منھتلوں کے ہوٹل مالکانوں کو چھوٹ دی ہوئی ہے سیاسی وسماجی حلقوں کا ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے نوٹس لینے کا مطالب

Leave a reply