لاک ڈاؤن کے بعد ریلوے کا لاک ڈاؤن ہو گا یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ میں لاک ڈاؤن کے حوالہ سے وزارت ریلوے کو اعتماد میں نہیں لیا گیا
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ریلوے سے متعلق پنجاب میں نہیں سندھ میں مسائل سامنے آ رہے ہیں، کسی بھی ٹرین کو راستےمیں نہیں روک سکتے، 46 ٹرینیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تمام ٹکٹس واپس کرنا پڑے تو نہیں کرسکیں گے، آج ٹرینوں سے متعلق فیصلہ ہو جائے گا۔ آج ہوسکتا ہے ریلوے کا آپریشن معطل کردیں،وزیراعظم سے مشاورت کے بعد آج اعلان کروں گا، سفارشات لے کر جا رہا ہوں، حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے، حکومت کی ذمہ داری ہے لوگوں کی مشکلات میں سہارا بن جائے۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ایک ٹرین 72 گھنٹے بعد واپس آتی ہے، رش والی ٹرینیں بند کر دیں مگر لوگ ہر ٹرین میں سوار ہیں، سندھ میں لوگ آنہیں رہے بلکہ جا رہے ہیں، 40 ٹرینوں پر بیشتر لوگ آج سندھ سے نکل جائیں گے۔ موجودہ صورت حال میں صرف ریڑھی والا ہی پریشان ہیں،15دن مزدور کراچی میں نہیں رہ سکتا،حکومت کی ذمہ داری ہے لوگوں کی مشکلات میں سہارا بن جائےوزیراعظم کو سفارشات دوں گا کہ ریلوے کیلئے پیکج دیں،ملازمین کو تنخواہیں بھی دینی ہیں.
ریلوے نے مسافروں کی سہولت کے لئے 100 ٹرینیں بحال رکھی ہیں،اب تک پاکستان ریلوے نے 44 ٹرینیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے
دوسری جانب ریلوے سٹیشن پر مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے، لاہور ریلوے شٹیشن پر ٹرینوں کے اوقات میں مسافروں کا رش بڑھ جاتا ہے، ایک انٹری پوائنٹ کھلا رکھا گیا ہے جبکہ باقی دروازے بند کر دئے گئے ہیں، انٹری پوائنٹ پر ٹمپریچر چیک کرنے کے انتظامات موجود ہیں تا ہم ناکافی ہیں، ٕ
ریلوے حکام نے کراچی سے اندرون سندھ اور پنجاب جانے والی ٹرینیں بند کرنے پر غور شروع کر دیا، صورتحال دیکھ کر مین لائن کی ٹرینیں بند کی جائیں گئیں۔ لاہور، راولپنڈی، پشاور، ملتان، سکھر اور حیدرآباد سے 56 ٹرینیں روزانہ کراچی ریلوے سٹیشن پہنچتی اور روانہ ہوتی ہیں۔ سندھ میں لاک ڈاون سے ٹرین آپریشن جزوی طور پر محدود اور معطل ہوجائے گا۔ صورتحال کے باعث ریلوے انتظامیہ کی جانب سے 20 ٹرینوں کی بندش زیر غور ہے








