مزید دیکھیں

مقبول

ٹرمپ کا حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ...

اے این پی رہنما متوکل خان روڈ حادثے میں جاں بحق

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی...

حافظ آباد: رمضان المبارک میں معیاری خوراک کی فراہمی، فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ

حافظ آباد،باغی ٹی وی(خبرنگارشمائلہ) ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی...

بشریٰ انصاری نے یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز کو عجیب مخلوق قرار دے دیا

نامور اداکارہ بشری انصاری نے پاکستانی یوٹیوبرز، ٹک...

لوگ تین چار دن شکلیں دیکھیں گے پھر ایک دوسرے کو ہی کھانے لگیں گے، چیف جسٹس برہم

لوگ تین چار دن شکلیں دیکھیں گے پھر ایک دوسرے کو ہی کھانے لگیں گے، چیف جسٹس برہم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں قیدیوں کی رہائی سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی

چیف جسٹس گلزار احمد کورونا وائرس کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا،چیف جسٹس نے کہا کہ سب کا زور صرف مفت راشن تقسیم کرنے پر ہے،عوام کے کاروبار تو ویسے ہی بند کر دیئے گئے ہیں،لالو کھیت میں جس سڑک پر پولیس پر حملہ ہوا اس کا حال دیکھیں، سڑکوں پر دھول مٹی اور کچرا کسی بیماری سے کم نہیں،ہمارے اراکین اسمبلی میں بیٹھنے سے  ڈر رہے ہیں

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ یورپ امریکانےاس دوران وباسےنمٹنے کے لیے قانون بنادیا،یورپ امریکانے قانون بناکرعمل درآمدبھی شروع کردیاہے،حکومت سمجھتی ہےکہ بنیادی حقوق اہم نہیں یہ سوچ غلط ہے،

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی زندگی اورتحفظ کااحساس ہے،قانون میں راستہ موجودہے،جیل میں اگرمتاثرہ شخص نہیں توباقی قیدی محفوظ ہیں، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جیل میں متاثرہ شخص نہیں آئے تو باقی قیدی کیسے متاثرہونگے؟ ہمیں ان حالات میں تحفظ کےایس اوپیز بنانےہوں گے،پولیس اورآرمی کی بیرک میں سیکڑوں لوگ رہتےہیں،

اٹارنی جنرل نے کہا کہ جیل کے حالات کا گھر سے مواذنہ نہیں کرسکتے ،

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

چیف جسٹس نے کہا کہ کے پی میں جاری ہونےوالے500 ملین آپس میں بانٹ دیے گئے،کے پی اور سندھ حکومتیں صرف پیسا مانگ رہی ہیں کام نہیں کر رہیں،مختص کیے گئے اربوں روپے کہاں خرچ ہو رہے ہیں کچھ معلوم نہیں، لوگ تین 4 دن شکلیں دیکھیں گے پھرایک دوسرے کو ہی کھانے لگیں گے،قرنطینہ میں ایک کمرے میں دس دس لوگ رہ رہے ہیں،اب تک ہزار بستر کے 10 اسپتال بن کر فعال ہوجانے چاہیے تھے، کسی حکومت نے سڑکوں پر اسپرے نہیں کرایا،لوگوں کو گھروں میں رکھ رہے ہیں وہاں کچن بھی ہیں، وہاں لوگ زیادہ خطرے میں ہیں،جیلوں سے زیادہ گھر خطرناک ہوگئے ہیں،

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan