وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ایک طویل اور اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے ایک جامع بحالی پیکیج تیار کیا جائے گا، جس کے تحت متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف اور طویل المدتی سہولیات فراہم کی جائیں گی،مریم نواز شریف نے اربن یونٹ، بورڈ آف ریونیو اور دیگر متعلقہ محکموں کو فوری طور پر بحالی پیکیج پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب متاثرین کی مشکلات پر ہمدردی کے ساتھ غور کیا جائے اور امدادی رقوم میں اضافہ کیا جائے تاکہ ان کی بحالی میں کوئی کمی نہ رہے،وزیراعلیٰ نے سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کے لیے بھی الگ بحالی پروگرام ترتیب دینے کی ہدایت دی۔ انہوں نے سروے کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے اور اس میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے ڈیجیٹل ریکارڈنگ کے استعمال پر زور دیا۔ اس مقصد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جو اس سروے پراجیکٹ کی نگرانی کرے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ خاندان جو اپنے گھروں کی تباہی کے باعث فوری طور پر واپس نہیں جا سکتے، ان کے لیے ہر ضلع میں عارضی طور پر مارکیز قائم کی جائیں گی۔ ان مارکیز میں مرد و خواتین کے لیے الگ الگ رہائش، صاف پانی، کھانے اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے خاص طور پر سردی کے موسم کی آمد کے پیش نظر ان عارضی رہائشوں کی جلد تکمیل پر زور دیا،مریم نواز شریف نے دریاؤں، ندی نالوں اور دیگر آبی گزرگاہوں سے تجاوزات اور غیر قانونی آبادیاں ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ان مقامات کو ریڈ زون قرار دیا جائے گا تاکہ آئندہ ایسی قدرتی آفات سے بچا جا سکے۔متاثرین کی مستقل رہائش کے لیے "اپنی چھت، اپنا گھر” پروگرام میں ان کی شمولیت کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے ذریعے انہیں اپنے گھروں کی تعمیر کے لیے امداد فراہم کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھ سکتیں جب تک سیلاب متاثرہ خاندان اپنے گھروں میں آباد نہ ہو جائیں۔جب وہ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرتی ہیں تو لوگوں کی پریشانی ناقابلِ برداشت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، ایسے میں حکومت کے لیے سکون سے بیٹھنا ممکن نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کی بہت سی امیدیں ان سے وابستہ ہیں، اور ان امیدوں پر پورا اترنا ان کے لیے باعث فخر بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔ مریم نواز نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب کو فلڈ اور دیگر قدرتی آفات سے بچانے کے لیے ایک جامع ماسٹر پلان کی اشد ضرورت ہے، تاکہ ہر سال ہونے والے نقصان سے مستقل طور پر بچا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے طویل المدتی اور قلیل المدتی پائیدار پالیسیوں کی تشکیل ناگزیر قرار دی گئی۔

Shares: