لندن رپورٹ (شہزاد قریشی) چئیرمین اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (او پی ایف) سید قمر رضا کے زیرِاہتمام لندن میں کنونشن کا انعقاد ہوا۔ جس میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور دیگر اعلی شخصیات نے خصوصی شرکت کی۔ جبکہ کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جسکی سعادت دانیال عباسی نے حاصل کی جبکہ نعتِ رسولِ مقبول ﷺ کے بعد اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان جب خطاب کے لیے سٹیج پر آئے تو شرکاء کھڑے ہو گے اور ہال“شہباز شریف زندہ باد”، “افواج پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے گونج اُٹھا۔ اس موقع پر وزیرِاعظم میاں شہباز شریف نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کی قربانیوں کو سراہنے ہوئے حاضرین تقریب کو سلوٹ کیا اور بتایا کہ 1968 میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ چند ماہ لندن میں مقیم رہے جہاں پاکستانیوں کی محنت اور جدوجہد نے انہیں بے حد متاثر کیا۔ پچھلے سال 38 ارب روپے پاکستان بھیجنے والے اوورسیز پاکستانیوں کی محنت کے بغیر ملکی معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی تھی۔ وزیر اعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں 10 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا گیا اور ایک شہید بچے کی قربانی نے اُنہیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا تھا کہ اگر دشمن دوبارہ حملہ کرے گا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، اور پھر فیلڈ مارشل کی قیادت میں وہ فیصلہ تاریخ کا حصہ بن گیا۔ مزید برآں انھوں نے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر کوئی دشمن میلی آنکھ سے دیکھے گا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہماری اصل خواہش امن کی ہے تاکہ وسائل تعلیم، صحت اور عوام کی خوشحالی پر خرچ کیے جا سکیں۔ انہوں نے غزہ اور کشمیر کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے بغیر غربت ختم نہیں ہو سکتی۔
اس کے بعد ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کنونشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موسم کی خرابی کے باعث 20 اگست کا پروگرام منسوخ کرنا پڑا لیکن آج انہوں نے اپنا وعدہ پورا کر دیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2022 میں جب شہباز شریف نے حکومت سنبھالی تو ملک کو دیوالیہ کہا جا رہا تھا لیکن 2024 کے انتخابات کے بعد آج پاکستان خطے ہی نہیں بلکہ دنیا کو لیڈ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 10 مئی کو پاکستان پر حملہ کیا لیکن پاکستان نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا اور دنیا نے ہماری فتح کو تسلیم کیا۔
مزید برآں وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر نے جس حکمت اور فراست سے ملک کی معیشت اور دفاع کو مضبوط کیا، اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی معاہدہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک نیا باب ہے، اور بھارت کو دی گئی شکست بھی ایک یادگار کامیابی ہے۔ ان کے مطابق “ہائیبرڈ نظام” نے پاکستان کو استحکام دیا ہے اور آج ہم دنیا کے سامنے فخر سے کھڑے ہیں۔
اس موقع پر وزیرِ اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم اوورسیز پاکستانیوں کو ملک کا سب سے قیمتی سرمایہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے والد چوہدری شجاعت حسین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر تمام اوورسیز پاکستانی ہمارے اپنے ہیں۔ “معرکۂ حق” اور سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے تاریخی معاہدے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد مزید بڑھا ہے۔آخر میں چئیرمین او پی ایف سید قمر رضا نے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نائب وزیراعظم، سمیت دیگر تمام آنے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہمیشہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو اولین ترجیح دیتے ہیں اور اکثر ملاقات کے لیے اُسی روز وقت فراہم کر دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی وزیراعظم کے ساتھ حالیہ ملاقات میں طے شدہ معاملات جلد حل کر دیے جائیں گے۔