پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں خاتون صحافی کی موت پر ساتھی صحافی کے انکشافات کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے بڑا اعلان کر دیا ہے-

باغی ٹی وی : پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ موقع پر موجود صحافیوں کے انکشافات کے بعد معاملہ مشکوک ہوگیا ہے-

صدف کنٹینر پر تعینات گارڈز کے دھکا دینے سے جاں بحق ہوئیں، ساتھی رپورٹر کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ ایک بے گناہ خاتون رپورٹر کی دردناک موت کی تحقیق کرائے۔ پنجاب حکومت نے اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔

وزیراعظم کا خاتون صحافی صدف کے اہلخانہ کیلئے 50 لاکھ روپے امدادکا اعلان

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جاں بحق خاتون رپورٹر کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا، دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کیا جائے، قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں؛ اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہوں۔

واضح رہے کہ نجی خبررساں ادارے چینل 5 کی صدف نعیم کے ساتھی صحافی افضل سیال عینی شاہد کا بیان ہے کہ صدف نعیم کو عمران خان کے کنٹینر پر تعینات گارڈ نے دھکا دے کر نیچے گرایا پھر کنٹینر نے کچلا ہے-

اہلیہ کی موت حادثاتی تھی،کوئی کاروائی نہیں کرنا چاہتے،شوہر صدف نعیم

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے کامونکی جاتے ہوئے راستے میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکرنجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر جاں بحق ہوگئیں حادثے کے فوری بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج کا مارچ منسوخ کردیا۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے، آج ہم نے کامونکی جانا تھا لیکن حادثے کی وجہ سے کینسل کردیا ہے آج ہم اپنے مارچ کو ختم کر رہے ہیں اور کل کامونکی سے اپنا مارچ شروع کریں گے، ایک حادثے کی وجہ سے ہمیں آج کا مارچ منسوخ کرنا پڑا، خاتون رپورٹر کی فیملی سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔

کوئٹہ: جوائنٹ روڈ بروری کراس پر پولیس چوکی پر دستی بم حملہ،14 افراد زخمی ایک ہلاک

Shares: