امریکا نے غزہ کی طویل المدتی تقسیم کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے، جس کے تحت پٹی کو ’گرین زون‘ اور ’ریڈ زون‘ میں تقسیم کیا جائے گا۔
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ’گرین زون‘ ایسے علاقے ہوں گے جہاں اسرائیلی اور بین الاقوامی فوج کا کنٹرول ہوگا اور تعمیر نو کا آغاز کیا جائے گا، جبکہ ’ریڈ زون‘ کو تباہ شدہ حالت میں برقرار رکھا جائے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی فوجی منصوبہ بندی کی دستاویزات کے مطابق ابتدائی مرحلے میں غیر ملکی فوجی اسرائیلی اہلکاروں کے ساتھ غزہ کے مشرقی حصے میں تعینات ہوں گے۔ اس طرح غزہ موجودہ ’یلو لائن‘ کے ذریعے تقسیم رہے گا، جو پہلے سے اسرائیلی کنٹرول میں ہے۔
یہ منصوبہ امریکا کی جنگ بندی اور غزہ میں فلسطینی حکمرانی کے وعدوں پر سوالات اٹھا رہا ہے۔ غزہ کے مستقبل سے متعلق پالیسیوں میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے، جو 20 لاکھ فلسطینیوں کو خوراک، پناہ اور دیگر امداد کی فراہمی کی ہنگامی ضرورت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔امریکا نے پہلے تجویز کردہ ’متبادل محفوظ کمیونٹیز‘ کے منصوبے کو ترک کر کے ’گرین زون‘ میں تعمیر و آبادکاری کی حکمت عملی پر فوکس کر لیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے انخلا اور بڑے پیمانے پر تعمیر نو کے بغیر غزہ میں غیر یقینی اور خطرناک صورتحال جنم لے سکتی ہے
یوکرین کا ماسکو کے قریب ریازان ریفائنری پر حملے کا دعوی
حکومت کا پیٹرولیم قیمتوں میں ردوبدل، ڈیزل 6 روپے مہنگا
سکھر وکلاء کنونشن میں ہنگامہ آرائی، 5 افراد گرفتار
غزہ سے آنے والا چارٹرڈ طیارہ، فلسطینیوں کی جنوبی افریقا آمد کی تحقیقات کا اعلان








