کیلیفورنیا: امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی خوفناک آگ پر بالآخر 3 ہفتوں بعد قابو پالیا گیا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کیلیفورنیا فائر ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہےکہ 7 جنوری 2025 کو لگنے والی آگ پر اب مکمل طور پر قابو پالیا گیا ہے آگ سے 37,000 ایکڑ سے زیادہ رقبہ اور 10,000 سے زائد گھر جل گئے جس سے تقریباً 30 افراد ہلاک اور ہزاروں بےگھر ہوگئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق آگ سے نقصانات کا تخمینہ 250 سے 275 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے،7 جنوری کو لگنے والی آگ کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے، تاہم ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور خشک سالی نے اس خطرناک صورت حال کو جنم دیا ہے۔
مریم نواز کی دعوت پر 16ملکوں کے ڈیفنس اتاشیوں کا دورہ شاہی قلعہ
لاس اینجلس کے میئر کیرن باس نے کہا ہےکہ بحالی کا عمل تیز کیا جا رہا ہے تاکہ متاثرہ افراد جلد از جلد اپنے گھروں کو واپس جاسکیں آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آتش زنی کے متعدد واقعات سے بھی نمٹنا پڑا اور حکام نے آتش زنی کے الزام میں کم از کم 8 افراد کو گرفتار کیا ان افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں درختوں، جھاڑیوں، پتوں اور کچرے کو آگ لگائی۔
پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کیساتھ پکے کے ڈاکوؤں کو بھی پکڑے گی،عظمی بخاری
حکام کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے 95 فیصد واقعات انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں، چاہے وہ آتش زنی ہو، گرے ہوئے بجلی کے تار ہوں یا غیر محتاط آتشبازی، یہ واقعات بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بنتے ہیں، 2020 میں آتش زنی کے نتیجے میں 44 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ جل کر خاک ہوگیا تھا جب کہ گزشتہ سال کیلیفورنیا میں آتش زنی کے الزام میں مجموعی طور پر 109 گرفتاریاں ہوئیں۔