لوٹوں اور نوٹوں کی گونج،سفارش نہیں بلکہ میرٹ، تجزیہ، شہزاد قریشی

shehad qureshi

ملک میں نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان وجود میں آچکی ہے ۔اس کے مستقبل کے بارے میں لکھا اور بولا جا رہا ہے ۔ اس طرح کی جماعتیں ملکی سیاسی تاریخ میں کوئی نئی بات نہیں ۔ اس جماعت میں شامل لوگوں کی اکثریت نے سیاست اور جمہوریت کو نقصان ہی پہنچایا ہے۔ اس کا خمیازہ بھٹو، نوازشریف ، محترمہ بینظیر بھٹو اور اب عمران خان بھگت رہے ہیں۔ ملکی سیاست میں ان کا اور ان جیسے لوگوں کا مستقبل روشن ہی ہوتا ہے ۔حیرانگی اس پر ہے کہ ہمارا الیکٹرانک میڈیا ان کو سیاسی ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے ۔

سیاستدان اور سیاسی جماعتیں بددلی سے ان کو قبول بھی کرتی ہیں۔ لوٹوں اور نوٹوں کی گونج نے جمہوریت کو کبھی مستحکم نہیں ہونے دیا۔ سیاست میں نظریاتی دور ختم ہو چکا ہے۔ نظریات اور جمہوریت نفع بخش سیاست کے چنگل میں پھنس گئی ہے۔ جدید جمہوریت کا بحران بہت سنگین اور گہرا ہو گیا ہے۔ آزاد انتخابات، آزاد صحافت اور ایک آزاد عدلیہ کے معنی بہت سکڑ گئے ہیں۔ اس سیاسی کھلواڑ میں عوام کو باور کرایا گیا کہ سیاستدان صادق اور امین بھی ہو سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا بیان سامنے آیا کہ انتخابات صاف اور شفاف ہونے چاہئیں ملکی معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ ایسی نگران حکومت ہو جو اصلاحات کو آگے لے کر چکے۔
مزید یہ پڑھیں؛
وزیراعظم کی غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق مواقع تلاش کرنے کی ہدایت
ڈی جی پی ٹی اے کے گھر چوری کی واردات
شمالی وزیرستان؛ خودکش دھماکے میں 3 اہلکار شہید جبکہ 10شہری زخمی
امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس سے کوکین برآمد
اسحاق ڈار کی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات
لاہورمیں 285 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوچکی ہے،عامر میر
سی پیک کے دس سال مکمل،وزیراعظم شہبازشریف کی چین اورپاکستان کو مبارکباد
قارئین اسحاق ڈار نے درست کہا مگر کیا کہا جائے جس ملک میں سفارشی نگران وزیراعظم لگایا جائے وہ کیا اصلاحات کرے گا نگران وزیراعظم جو خود سفارشی ہوگا وہ کس طرح صاف و شفاف انتخابات کروائے گا؟ سفارشوں کی ایک لمبی لائن لگی ہے نہ صرف وزارت عظمیٰ کے لئے بلکہ نگران کیبنٹ کے لئے بھی۔ ذمہ داران ریاست ملکی معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے سفارشی نہیں بلکہ ملک و قوم کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے میرٹ پر نگران وزیراعظم کا فیصلہ کریں۔ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں تاکہ کوئی سیاسی جماعت انتخابات کے بعد انگلی نہ اٹھائے بین الاقوامی سطح پر بھی انتخابات پر انگلی نہ اٹھائی جائے۔ ملک کا اس وقت اصل مسئلہ معیشت ہے۔ نگران وزیراعظم بناتے وقت اہلیت اور میرٹ کا قتل نہ کیا جائے۔

Comments are closed.