مزید دیکھیں

مقبول

پاک بھارت کشیدگی:راولپنڈی ڈویلمپنٹ اتھارٹی میں کنٹرول روم قائم

راولپنڈی:بھارتی حملے کے بعد ہنگامی صورتحال کے پیش...

مذہبی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھارتی حملوں پر ردعمل

پاکستان کی مختلف مذہبی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے...

پیرعادل:دربار واپسی پر زائرین کو حادثہ، خاتون جاں بحق، تین زخمی

پیر عادل،باغی ٹی وی(نامہ نگارباسط علی گاڈی) ...

کراچی چمن شاہراہ کو ایکسپریس وے میں بدلنے کا فیصلہ

کراچی چمن شاہراہ کو ایکسپریس وے میں بدلنے کا...

امریکی اخبارآرمی چیف کی قائدانہ صلاحیتوں کا معترف

امریکی اخبار نیویارک ٹائمزنے آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی...

لوئیر چترال :اپٹا کنونشن۔ صوبائی صدر عزیز اللہ اور کابینہ کے ارکان کی شرکت

چترال،باغی ٹی وی(نامہ نگارگل حماد فاروقی) آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع لوئیر چترال کا گورنمنٹ سینٹینل ماڈ ل ہائی سکول کے ہال میں ایک روزہ کنونشن منعقد ہوا۔ اس موقع پر آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن (اپٹا) کے صوبائی صدر عزیز اللہ خان مہمان خصوصی تھے جبکہ ان کے ہمراہ کابینہ کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔ اپٹا کے ضلعی صدر ضیا ء الرحمان نے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور اپٹا چترال کے حوالے سے گزارشات اور سفارشات پیش کیں۔ اس سے قبل صوبائی صدر کو ڈاکخانہ چوک سے جلوس کی شکل میں لایا گیا اور ان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈال کر ان کا پرتپاک استقبال کیاگیا۔اس کے بعد چترال کے روایات کے مطابق تمام مہمانوں کو چترالی ٹوپی یعنی پکول پیش کئے گئے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر عزیز اللہ خان نے کہا کہ 2018 سے ہم اپ گریڈیشن کیلئے کوشش کررہے ہیں اور اس بنیاد پر کررہے ہیں کہ مارچ 2018 میں اساتذہ کی بنیادی کوالیفیکیشن کو بڑھایا گیا اس کے ساتھ سکیل بھی بڑھانا چاہئے تھا مگر ایسا نہ ہوسکا۔

ہم نے بار ہا آواز اٹھائی کہ ایک استاد کو سکول میں اور کلاس روم میں ہونا چاہئے اگر وہ بھی سڑکوں پر آگئے تو بچوں کی تعلیم متاثر ہوگی۔ہم نے تمام پریس کلبوں میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ مگر اس کے بعد ہم نے سب سے بڑا دھرنا اور بڑا احتجاج کیا جو صوبے میں پہلی بار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کئی بار وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم کے ساتھ ملاقات ہوئی اور ہماری کوششوں سے پرائمری سکول ٹیچر کیلئے 14، 15 اور16 سکیل تک بھی منظوری آگئی ہے۔ جو بھی حکومت سرکاری ملازمین کو اپنا حق مانگتے وقت ان پر تشدد کرتی ہے ہم اس کی بھر پور انداز میں مذمت کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔

باغی ٹی وی سے باتیں کرتے ہوئے صوبائی صدر عزیز اللہ خان نے بتایا کہ ہمیں ادارے کی طرف سے ہدایت دی گئی تھی کہ 16 لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کرانا ہے ہم اس کیلئے تیار ہیں ان کو ہم داخل کرکے ہدف بھی پورا کریں گے مگر ان بچوں کو اس قسم کی سہولیات بھی فراہم کرنا چاہئے تاکہ وہ سکول چھوڑ کر واپس نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس آل پرائمری سکول ٹیچرز ایسوسی ایشن کے کنونشن کا مقصد یہ تھا کہ پرائمری تعلیم ایک بنیادی تعلیم ہوتی ہے اس کیلئے جتنا بجٹ جاری ہونا چاہئے اتنا فنڈ فراہم نہیں کیا جاتا۔ ہمارا حکومت سے یہ مطالبہ ہوتا ہے کہ اگر قوم کو اعلے ٰ اور معیاری تعلیم دلانا ہے تو پرائمری کی سطح پر وافر مقدار میں تعلیم کیلئے فنڈ مختص کرے تاکہ بچوں کو ان سکولوں میں تمام سہولیات میسر ہو جو ان کو گھروں میں ملتی ہیں اور اگر ان کو وہ سہولیات میسر نہ ہو تو پھر وہ دل برداشتہ ہوکر اکثر سکول چھوڑ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے تعلیم کوبنیادی کلید سمجھا جاتا ہے یہاں ٹیچرز کی بہت کمی ہے سکولوں میں وہ سہولیات میسر نہیں ہیں جو ہونا چاہئے۔ان کیلئے پانی، بجلی، روشنی اور ہوادار کمروں کا بندوبست ہونا چاہئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ بھی کیاکہ جو 17 جنوری 2023 جو اساتذہ کیلئے اپ گریڈیشن کی منظوری ہوئی تھی اس پر فوری عمل درآمد یقینی بنائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے ترقی کی ہے ان کے پیچھے ایک استاد کا ہاتھ ہوتا ہے۔ بیرون ترقی یافتہ ممالک میں ایک پرائمری استاد کو جو احترام، عزت اور مراعات دی جاتی ہے اگر وہ مراعات اور مقام ہمارے اساتذہ کو بھی دی جائے تو پھر دیکھنا کہ یہ قوم کہاں سے کہاں پہنچ جائے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے جو فنڈ آتے ہیں وہ پرائمری تعلیم کی بہتری کیلئے آتے ہیں مگر وہ یہاں خرچ نہیں ہوتے۔اس موقع پر انہوں نے صوبے بھر کے تمام اساتذہ کو پیغام دیا کہ سب سے پہلے اپنا فرض پورا کرکے بچو ں کو نہایت ایمانداری، شوق اور جذبے کے ساتھ پڑھائیں اس کے بعد ان کے حق کی بات آتی ہے اگر وہ بچوں کو شوق سے پڑھائے تو ان کا حق ضرور ان کو ملے گا۔

اپٹا کے ضلعی صدر ضیاء الرحمان نے ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ آج کے کنونشن کا مقصد یہ ہے کہ حکومت پر واضح کرے کہ وہ پرائمری سکول کے ٹیچر کیلئے اتنی مراعات رکھے اور پرائمری سطح پر تعلیم میں ا تنی بہتری لائے کہ لوگ اپنے بچوں کو ان سکولوں میں بھیجیں اورزیادہ سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کرکے ملک و قوم کی خدمت کرسکیں۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرانڈ الائنس کے صدر امیر الملک نے کہا کہ ملک کا اس وقت جو بڑا المیہ ہے وہ معاشی خرابی ہے مگر اس کی وجہ سے سرکاری ملازمین اور پنشن یافتہ لوگ بری طرح متاثر ہورہے ہیں کیونکہ افسران کیلئے تو اور بھی کئی قسم کے شاہانہ سہولیات، مراعات اور دیگر فواید ہوتے ہیں مگر کم درجے کے سرکاری ملازمین نہایت کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ لہذا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ سرکاری ملازمین اور پنشن یافتہ طبقے کا بھی خیال رکھے اور ان کو بھی مہنگائی کے شرح کے مطابق مراعات اور فائدہ پہنچائے تاکہ وہ بھوک و پیاس کا شکار ہوکر خودکشی کرنے پر مجبور نہ ہو۔ تقریب میں اپٹا کے دیگر اراکین کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران نے بھی شرکت کی۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں