لاہور پریس کلب نے کونسل ممبر آصف بٹ کی رکنیت معطل کر دی، اس ضمن میں سیکرٹری لاہور پریس کلب زاہد عابد نے اعلامیہ جاری کیا ہے

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ لاہور پریس کلب صحافتی کمیونٹی کا ایک معتبر ادارہ ہے اور پریس کلب آئین کے مطابق ادارے اور صحافتی کمیونٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ گزشتہ دنوں کونسل ممبر آصف بٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر لاہور پر لیس کلب اور منتخب ایگزیکٹو باڈی ممبران کے خلاف غیر مناسب و غیر اخلاقی کمپین چلائی گئی جس پر کو رنگ باڈی نے ان سے وضاحت طلب کی اور صفائی کا موقعہ دیا مگر آصف بٹ نے اس پر کلب آفس میں کوئی وضاحت نہیں دی تاہم جنرل سیکرٹری کو ذاتی واٹس ایپ اور دیگر واٹس ایپ گروپس میں بھی انہوں نے اس معاملے پر جو جواب دیا اس میں اپنے لگائے گئے الزامات بارے کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکے اور نہ ہی بطور ادارہ لاہور پریس کلب بارے استعمال کئے گئے غیر مناسب الفاظ پر کوئی وضاحت دی۔

لاہور پریس کلب بارے غیر مناسب الفاظ پر کلب ممبران اور گورننگ باڈی ارکان میں تشویش پائی گئی ہے اور اس بارے ممبران نے ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا ہے جبکہ آصف بٹ نے لاہور پریس کلب اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بارے استعمال کئے گئے الفاظ پر معذرت نہیں کی بلکہ سوشل میڈیا پر مزید غیر اخلاقی پوسٹس کرتے رہے ۔ لاہور پریس کلب کی کورنگ باڈی کی جانب سے آصف بٹ کو اپنے الزامات اور غیر مناسب الفاظ بارے وضاحت کا جو موقعہ فراہم کیا گیا تھا انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا لہذا گورننگ باڈی کے 15 اکتوبر کے اجلاس کے فیصلے کے مطابق اور لاہور پریس کلب آئین کے آرٹیکل IX رول 12 کے تحت آصف بٹ کی ممبر شپ معطل کر کے انکا کلب میں داخلہ بند کر دیا گیا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور کردارکشی کرنے پر گورننگ باڈی نے انکے خلاف قانونی کارروائی کا آغا ز بھی کر دیا ہے ۔

لاہور پریس کلب کی گورننگ باڈی نے واضح کیا ہے کلب کے حوالے سے تنقید برائے اصلاح کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہر پلیٹ فارم پر جوابدہی کے لئے تیار ہیں لیکن تنقید کی آڑ میں ادارے، اس کے منتخب نمائندوں اور معز زممبران کے بارے غیر اخلاقی سوشل کمپین کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور صحافی برادری کی ساکھ و مفاد کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف آئندہ بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

Shares: