یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرے گا۔ یہ فیصلہ عالمی سطح پر دو ریاستی حل کی حمایت میں ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزیراعظم لُک فریڈن نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، قحط اور نسل کشی کی صورتحال سنگین ہو چکی ہے، اور ایسے حالات میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر دو ریاستی حل کے فروغ کے لیے سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور لکسمبرگ بھی اسی سلسلے میں فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل ہو گا۔
اس سے قبل فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں جبکہ پرتگال اس اقدام پر غور کر رہا ہے۔ امکان ہے کہ آئندہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مزید 17 ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہوں گے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ میں فلسطین کو تسلیم کر لیا گیا تو مغربی کنارے کے بیشتر علاقے اسرائیل میں ضم کرنے پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ فی الحال اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 147 فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔
ایشیا کپ: پاکستان اور یو اے ای میچ کا تنازع حل، نئے ریفری مقرر
آزاد کشمیرکے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، آل پارٹیز کانفرنس
اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا اجلاس، قطر پر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
پاک-ایران اقتصادی کمیشن کا تجارت 10 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے پر اتفاق