اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام سے متعلق اہم بریفنگ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ان کیمرہ دی گئی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی کے اراکین کو آئی ایم ایف پروگرام کی موجودہ صورتحال اور شرائط سے تفصیلی آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق، وزیر خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو پاکستان کے قرضوں کے رول اوور کی یقین دہانی کرائی ہے، جس کے نتیجے میں آئی ایم ایف مطمئن ہوا ہے۔ ان یقین دہانیوں کے بعد آئی ایم ایف نے اپنے اجلاس کی تیاری شروع کی ہے، جس میں پاکستان کے لیے مزید مالی مدد کی تفصیلات زیر غور آئیں گی۔
وزیر خزانہ کے مطابق، آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی ساری رقم یکمشت نہیں دے گا بلکہ یہ رقم اقساط میں فراہم کی جائے گی، اور ہر قسط کی ادائیگی کے لیے مخصوص شرائط کو پورا کرنا لازم ہوگا۔ ان شرائط میں سب سے اہم پاور سیکٹر کی اصلاحات ہیں، جو کہ حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ پاکستان کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام 7 ارب ڈالر کا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کو 5 ارب ڈالر اضافی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی تاکہ دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے مدد حاصل کی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، سعودی عرب پاکستان کو آئل فیسیلیٹی کے تحت 1.2 ارب ڈالر فراہم کرے گا، جس کی شرح سود طے کی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف بھی عالمی مالیاتی اداروں سے 5 ارب ڈالر کی اضافی فنڈنگ کے حصول میں پاکستان کی مدد کرے گا۔یہ بریفنگ اس وقت دی گئی جب ملک معاشی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ وہ عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کے ساتھ مل کر مالی مشکلات پر قابو پائے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کی جانے والی اصلاحات کا تعلق بجلی کے شعبے سمیت دیگر معاشی ڈھانچوں کی بہتری سے ہے، جو کہ ملک کی مجموعی مالی صحت پر براہ راست اثر ڈالیں گی۔

قومی اسمبلی کی کمیٹی کو آئی ایم ایف پروگرام پر ان کیمرہ بریفنگ، وزیر خزانہ نے اہم حقائق سے آگاہ کیا
Shares: