مدرسہ کھولنا اچھا قدم،لیکن ریاست کے پیسے کے غلط استعمال سے نہیں ہونا چاہیے ،سپریم کورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں بلوچستان میں مدرسہ کی تعمیر میں سرکاری فنڈز کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت سے فنڈز کے حوالے سے جواب طلب کر لیا ،جسٹس قاضی امین احمد نے کہا کہ جو پیسہ مدرسے کیلئے دیا گیا وہ ریاست کا ٹیکس کا پیسہ تھا، مدرسہ کھولنا اچھا قدم ہے لیکن ریاست کے پیسے کے غلط استعمال سے نہیں ہونا چاہیے،ریاست کی ذمہ داری سستا انصاف ،صحت تعلیم کی سہولت دینا ہے،شاہراہ عوام کے پیسے سے بنتی ہے ،تختی عوامی نمائندے کی لگی ہوتی ہے،

فارن فنڈنگ کیس، سکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کر دی

بہت تاخیر ہو چکی،سچائی تک پہنچنے کیلئے یہ کام کرنا چاہئے، فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے ریمارکس

سعودی عرب سے کتنے لاکھ ریال سالانہ آتے ہیں؟ اکبر ایس بابر کا فنڈنگ کیس بارے اہم انکشاف

پی ٹی آئی کونسے اکاؤنٹس کا ریکارڈ نہیں دے رہی،اکبر ایس بابرنے الیکشن کمیشن میں کیا کہا؟

اکبر ایس بابر کو مریم نوازکیا دیتی ہیں؟ فرخ حبیب نے لگایا بڑا الزام

واپڈا ملازمین الاؤنس سے متعلق اپیلیں،سپریم کورٹ کا بڑا حکم

وکیل نے کہا ہے کہ مدرسے کیلئے فنڈز ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ کی مرضی سے دیئے،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ایسی کوئی اسکیم بنا لیں کہ حکومت آئندہ بجٹ میں مدرسوں کیلئے فنڈز مختص کرے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ جس بھی طرح فنڈز دیئے گئے یہ غلط طریقہ ہے، عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان فنڈز کی فراہمی سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں سپریم کور ٹ نے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی

Shares: