روسی صدر ولادی میر پوتن نے اپنے سرکاری دورے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ریاض میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے حل کیلئے دونوں ممالک روس اورسعودی عرب کے مشترکہ کردار کو سراہا۔ دونوں ممالک کے بہت سے مفادات مشترک ہیں اور وہ مل کر کام کر رہے ہیں۔

ملاقات کے دوران روسی صدر ولادی میر پوتن نے سعودی عرب سے تعلقات کو بے مثال قرار دیا ،سعودی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور روس دونوں ممالک کے بہت سے مفادات مشترک ہیں جن پر ہم روس، مملکت سعودی عرب، مشرق وسطیٰ اور دنیا کے فائدے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کی تعریف کی جس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے میں مدد ملی،

مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران روسی صدر نے پہلے متحدہ عرب امارات اور پھر سعودی عرب کا دورہ کیا،اس دورے پر روسی خبررساں اداروں نے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کے حوالے سے خبر دی کہ اوپیک پلس میں تعاون جاری رہے گا جس میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس کی سربراہی میں اتحادی شامل ہیں

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سعودی روس تعلقات میں اضافے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روس اور سعودی عرب کے دوستانہ تعلقات کے لیول کی اس سے قبل کوئی مثال نہیں ملتی، اور ہمارے تعلقات میں مزید اضافے کو کوئی چیز نہیں روک سکتی

سعودی ولی عہد اور روسی صدر کی ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ روسی صدر نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، دارالحکومت ریاض کے ال یمامہ پیلس میں ا ایک باضابطہ اجلاس ہوا جس کے دوران انہوں نے دونوں دوست ممالک کے درمیان تاریخی اور تزویراتی تعلقات کا جائزہ لیا اور انہیں تمام شعبوں میں ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا اور مجموعی طور پر موجودہ علاقائی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بین الاقوامی حالات، معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں، دونوں فریقوں نے سال 2022 میں تجارت کے حجم میں سال 2021 کے مقابلے میں 46 فیصد کی شرح سے نمو کی تعریف کی، اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اقتصادی مفادات کے حجم کو نوٹ کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں ممالک، تجارت کو بڑھانے لیے مشترکہ کام جاری رکھیں گے۔ دونوں فریقوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی اور مشترکہ سرمایہ کاری کو بڑھانے، نجی شعبے کو بااختیار بنانے، دوروں کے تبادلے، مشترکہ سرمایہ کاری کے فورمز اور تقریبات کے انعقاد، سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ماحول تیار کرنے، ضروری صلاحیتیں فراہم کرنے اور کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے کام جاری رکھنے پر زور دیا۔

توانائی کے شعبے میں، دونوں فریقوں نے اپنے درمیان قریبی تعاون اور تیل کی عالمی منڈیوں کے استحکام کو بڑھانے میں "اوپیک پلس” ممالک کی کامیاب کوششوں کی تعریف کی، اور اس تعاون کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا، اور تمام شریک ممالک کو "OPEC پلس” معاہدے پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جو پیداوار کنندگان اور صارفین کے مفادات کو پورا کرے اور عالمی معیشت کی ترقی کی حمایت کرے۔ دونوں فریقین نے سعودی-روس مشترکہ کمیٹی کے (آٹھویں) اجلاس کے کام کے انعقاد کی تعریف کی، جو اکتوبر 2023 میں ماسکو میں منعقد ہوا تھا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کو بڑھایا جا سکے،

Shares: