ہندو انتہا پسند جماعت نونرمان سینا کے سینما ونگ کے صدر امیا کھوپکر نے کہا ہے کہ ماہرہ خان سمیت کسی پاکستانی فنکار کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق راج ٹھاکرے کی سیاسی جماعت مہاراشٹرا نونرمان سینا کے سینما ونگ کے صدر امیا کھوپکر نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماہرہ خان سمیت کسی پاکستانی فنکار کو یہاں مہاراشٹرا یا بھارت کے کسی بھی حصے میں کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سیاسی جماعت کا یہ ردعمل اس خبر کے بعد سامنے آیا ہے جب ماہرہ خان نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ انہیں بھارتی پراجیکٹس کی پیشکش ہورہی ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ماہرہ خان نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا پاکستانی فنکاروں کی بھارت میں پابندی نے مجھے غمگین کردیا۔

میں خود بھارت میں کام کرنے کا تجربہ حاصل کرچکی ہوں اور سمجھتی ہوں کہ نہ صرف پاکستان بلکہ برصغیر کے فنکاروں سے ایک ساتھ کام کرکے اپنا تجربہ شیئر کرنے کا موقع چھین لیا گیا ہے۔

بھارتی مصنف انوپما چوپڑا کو دیے گئے ورچوئل انٹرویو کے دوران ماہرہ خان نے اعتراف کیا کہ انہیں بالی ووڈ سے کئی مرتبہ کام کی آفرز ہوئیں جنہیں بہترین کانٹینٹ کی وجہ سے وہ چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں۔

ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ لیکن وہ بالی ووڈ میں کام کرنے کے حوالے سے خوفزدہ تھیں اور سوچتی تھیں کہ لوگ کیا سوچیں گے تاہم اب وہ ایسا نہیں سوچتیں، اب ان کا خیال ہے کہ وہ سیاسی باتوں کے لیے اپنے انتخاب کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ماہرہ خان کی بھارتی تھیٹر ڈرامے یار جولاہے میں بھی کام کرنے سے متعلق خبریں وائرل ہوچکی ہیں۔

واضح رہے ماہرہ خان نے 2017 میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ فلم ’’رئیس‘‘ میں کام کیا تھا۔ تاہم وہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی وجہ سے اپنی فلم کی تشہیری مہم میں شریک نہیں ہوسکی تھیں 2016 میں اڑی حملے کے بعد بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے کام کرنے پر پابندی لگادی گئی تھی جو آج تک برقرار ہے۔

ماہرہ خان کی بھارتی فلم کے بعد ڈراموں میں بھی انٹری

Shares: