نیویارک: فلسطینیوں کے حقوق کے حامی اور کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم محمود خلیل کی گرفتاری کے خلاف مین ہٹن میں واقع ٹرمپ ٹاور کے باہر احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے محمود خلیل کی رہائی کے مطالبات کیے اور احتجاج کے دوران "محمود خلیل کو رہا کرو” کے نعرے لگائے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، محمود خلیل کو گزشتہ ہفتے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ وہ فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کر رہے تھے۔ ان کی گرفتاری کے خلاف امریکا کے مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔نیویارک پولیس نے احتجاج کے دوران 100 کے قریب مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے سرخ شرٹوں پر اسرائیل کو غیر مسلح کرنے اور فلسطین کے حق میں مختلف مطالبات تحریر کر رکھے تھے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ مظاہرے کے دوران نہ تو کسی شخص کو زخمی ہونے کی اطلاع ملی اور نہ ہی کسی قسم کی املاک کا نقصان ہوا۔

محمود خلیل کی گرفتاری کے خلاف امریکہ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہو چکے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ اس معاملے پر عوامی ردعمل بڑھ رہا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ محمود خلیل کو صرف اپنی آواز بلند کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا، اور وہ ان کے حقوق کی حمایت جاری رکھیں گے۔

Shares: