قصور
مہنگائی کا نیا طوفان،پریشان عوام،حکمران مہنگائی سے انجان

تفصیلات کے مطابق تین سال قبل شروع ہونے والے مہنگائی کے طوفان نے تھمنے کی بجائے شدت اختیار کر لی ہے جس کے باعث غریب آدمی کی دو وقت کی روٹی تو چھنی ہی تھی اب سانسیں بھی اکھڑنے لگی ہیں مگر اس ساری صورتحال کے پیش نظر حکمران انجان بنے بیٹھے ہیں اور طفل تسلیوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں کر پا رہے
ضروریات زندگی کی تمام اشیاء قوت خرید سے باہر چکی ہیں
ہر روز اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں
پیاز 240 روپیہ کلو،آٹا 120 روپیہ فی کلو، کوکنگ آئل 510 روپیہ فی کلو،دودھ 160 روپیہ فی کلو، مرغی گوشت 500 روپیہ فی کلو فروخت ہو رہا ہے
مڈل کلاس اور غریب طبقہ کیلئے تو سانس لینا بھی کٹھن ہوتا جا رہا ھے
لوگ سوچنے پہ مجبور ہیں کہ آخر سابق و موجودہ حکمران چاہتے کیا ہیں
کیا عوام کی جان نکال کر ہی یہ لوگ سکھ کا سانس لیں گے کہ ملک میں خانہ جنگی کروا کر؟

Shares: