ماہ رنگ بلوچ کا مارچ ناکام: بلوچستان میں اسمگلرز مافیا کی سازش بے نقاب

0
120
mahrung

بلوچستان میں ماہ رنگ بلوچ کی قیادت میں ہونے والا راجی مچی ڈگوسلا مارچ وقت سے پہلے ہی ناکام ہوگیا ہے۔ مستند ذرائع کے مطابق، حکومت کی "عزم استحکام” مہم کے اعلان کے بعد، صوبے میں اسمگلرز مافیا نے ماہ رنگ بلوچ کو تقریباً ایک ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی تھی۔ اس رقم کا مقصد تھا کہ وہ صوبے میں ایف سی کی تعیناتی اور فوج کے خلاف لوگوں کو سڑکوں پر نکال کر امن و امان کو خراب کرے، تاکہ عزم استحکام کی مہم کو متاثر کیا جا سکے اور اسمگلرز مافیا اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کو توڑا جا سکے۔ماہ رنگ بلوچ نے اس امید کے ساتھ کہ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی لوگوں کو بیوقوف بنا سکے گی، ایک فضول ایجنڈے پر مارچ کا آغاز کیا۔ لیکن عوام کی عدم دلچسپی نے مارچ کو ناکامی کی طرف دھکیل دیا۔ اس صورت حال سے مایوس ہوکر، ماہ رنگ نے مستونگ میں بلوچ دہشت گردوں کے ساتھ مل کر فائرنگ کی تاکہ لوگوں کو مشتعل کیا جا سکے اور خون خرابا کروا سکے۔ اس فائرنگ کے واقعے کی ویڈیو کو پروفیشنل کیمرا مین سے فلمایا گیا، جسے سوشل میڈیا پر بھرپور تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

ذرائع کے مطابق، اسمگلرز مافیا، جو ماہ رنگ بلوچ کو اتنی بڑی رقم فراہم کرچکا تھا، اب سخت پریشانی میں مبتلا ہے۔ ڈیل کے مطابق، ماہ رنگ نے عوامی انتشار کے ذریعے ایف سی کی تعیناتی ختم کروانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ناکام مارچ اور فیلڈرامے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔مستند ذرائع بتاتے ہیں کہ ماہ رنگ اور اسمگلرز مافیا اب شدید پریشانی اور غصے میں کوئی انتہائی قدم اٹھا سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں مزید معصوم جانیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ بلوچستان کے عوام کو ان شر پسند عناصر کے شر سے دور رہنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہ ہو سکیں۔حالات کی اس سنگینی کے پیش نظر، مقامی حکام اور سیکیورٹی فورسز کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دہشت گردی یا عوامی انتشار کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔

Leave a reply