ماہ رنگ بلوچ کون،دو نمبر انقلاب اور بھیانک چہرہ

ml

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ یہ ماہ رنگ بلوچ کون ہے، 31 سالہ ماہ رنگ بلوچ ،بلوچ یکجہتی کمیٹی کی لیڈر ہے،قتل اور لاپتہ افراد کے حوالہ سے لوگوں کو ساتھ ملا کرریاستی اداروں کے خلاف تحریک چلاتی ہے، اس پر الزام ہے کہ بیرونی معاونت سے یہ ملک کے خلاف تحریک چلا رہی ہے

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ حقیقت کیا ہے،یہ کیوں ہتھیار اٹھائے بغیر ہتھیار سے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہی ہے ماہ رنگ کا تعلق بلوچستان کے قلات ضلع کے لانگو قبیلے سے ہے، لانگو قبائل کوئٹہ،خضدار کچھ سندھ میں رہتے ہیں،ماہ رنگ کے والد واپڈا کے ملازم تھے اور کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے رکن تھے،انہیں 2006 میں پہلی بار اٹھایا گیا پھر وہ واپس آئے، 2011 میں پھر لاپتہ ہوئے اور ایک کاروائی میں مارے گئے، مسخ شدہ لاش ملی، وہ بی ایل اےکا سرغنہ او ر ریاستی اداروں کے خلاف حملوں میں‌ملوث تھا، ماہ رنگ بلوچ اس واقعہ پر زیادہ نہیں بولتی،والد کے مارے جانے کے بعد ماہ رنگ خاندان کے ساتھ کراچی چلی گئی،یونیورسٹی میں داخلہ ملا تو ماہ رنگ کوئٹہ آ گئی، 2016 میں اسکے بھائی کو اٹھایا گیا تو ماہ رنگ نے نقاب اتارا اور احتجاج شروع کر دیا،بھائی تو واپس آ گیا لیکن ماہ رنگ نے سیاست شروع کر دی وہ بھی ملک کے خلاف، جون 2020 میں کوئٹہ میں طلبا کے احتجاج کے دوران بولان میڈیکل کالج کی طالبہ ماہ رنگ سب کی توجہ کا مرکز بن گئی، طلبا کے احتجاج میں شامل ہونا ماہ رنگ کے اس انداز کو کئی صارفین نے سراہا تھا وہاں سے وہ مشہور ہوئی، ماہ رنگ نے کہا تھاکہ میں نے ڈاکٹر بننا اور سیاست کرنی، میری نظر دور تک ہے، سیاست لازمی کروں گی کتنی ہی مشکلات کیوں نہ آئیں، دسمبر 2023 میں اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کونسل کا دھرنا زیر بحث تھا جو ماہ رنگ کی زیر قیادت تھا، دھرنے کا مطالبہ لاپتہ افراد کی بازیابی تھی، بالاج نامی ایک نوجوان سی ٹی ڈی کی کاروائی میں مارا گیا، اہلخانہ نے بالاج کی لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کیا،یہیں سے مارچ شروع ہوا اور اسلام آباد پہنچا، بالاج کو سی ٹی ڈی نے مارا اسلئے وہ اداروں کے خلاف مہم چلانے لگ گئی،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس حکام کے مطابق بالاج اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے قتل ہوا تھا، سی ٹی ڈی نے اس ضمن میں پریس ریلیز بھی جاری کی تھی جس میں حقائق سے آگاہ کیا گیا تھا کہ اس کاروائی میں 8 دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا، بالاج کو 5 کلو بارودی مواد کے ساتھ گرفتار کر کے عدالت پیش کیا گیا، اس نے اعتراف کیا کہ بارودی مواد ساتھیوں کے لئے لے کر جا رہا تھا جنہوں نے تربت میں کاروائی کرنی تھی، بالاج کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا اس نے کئی کاروائیوں کا اعتراف کیا، سی ٹی ڈی کی چھاپہ مار ٹیم نے 22 اور 23 نومبر کی شب بالاج کی نشاندہی پر چھاپہ مارا تو بالاج کے ساتھیوں نے حملہ کیا اس دوران ملزم بالاج ہلاک ہو گیا، فائرنگ کا تبادلہ 15 بیس جاری رہا، شرپسند اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے، تین لاشیں ملیں جس پر مقدمہ درج کیا گیا،

مبشر لقما ن کا مزید کہنا تھا کہ مسلسل اداروں پر ماہ رنگ کی جانب سے تنقید کی جا رہی تھی، ماہ رنگ بلوچ پر مقدمے درج ہوئے،انوارالحق کاکڑ نے کہا تھا کہ یہ لوگ دہشت گردی کی جدوجہد کرتے ہیں، انکی سپورٹ نہیں کریں گے مجھ پر تنقید کرنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، بھارت کی فنڈنگ سے یہ چل رہے ہیں، ماہ رنگ نے جن لوگوں کو مسنگ پرسن بتایا وہ ایران میں مارے گئے، ماہ رنگ ناروے گئی وہاں کس نے بلایا،یہ انسانی ھقوق کے لئے ایک پروگرام میں گئی تھی، اس تقریب کی صدارت نوبیل انعام کمیٹی کے سربراہ نے کی تھی وہاں ملک دشمنی پر نام نہاد بلوچ رہنما نے تقریر کی اور مسنگ پرسن کا جھوٹا پروپیگنڈہ کرتے ہوئے پاک فوج پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کی،

بلوچستان میں دہشتگردانہ حملے اور بھارتی میڈیا کا شرمناک کردار بے نقاب

وقت آ گیا ہے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے،وزیراعظم

بلوچستان میں دو بھائیوں سمیت لیہ کے 4 شہری نشانہ بنے

بلوچستان، 21 دہشت گرد جہنم واصل،14 جوان شہید

بلوچستان،جوابی کاروائی میں 12 دہشت گرد جہنم واصل

قلات :فائرنگ سے پولیس انسپکٹر،لیویز اہلکاروں سمیت 10 کی موت

بارکھان،راڑہ شم کے مقام پر بسوں سے اتار کر 23 افراد قتل،10 گاڑیاں نذر آتش

ماہ رنگ بلوچ کا احتجاج ،دھرنا عوام نے مسترد کر دیا

ماہ رنگ بلوچ پیادہ،کر رہی ملک دشمنوں کے ایجنڈے کی تکمیل

مظاہرین کے گوادر جانے کا مقصد تھا کہ سی پیک کو روک دیں،وزیراعلیٰ بلوچستان

گوادر میں پر تشدد ہجوم کا سیکیورٹی فورسز پر حملہ،ایک شہید،افسر سمیت 16 فوجی جوان زخمی

کسی بلیک میلنگ میں آکر قومی سلامتی داو پر نہیں لگا سکتے،وزیر داخلہ بلوچستان

ماہ رنگ بلوچ کا مارچ ناکام: بلوچستان میں اسمگلرز مافیا کی سازش بے نقاب

مسنگ پرسن کے نام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ملک دشمنی،ماہ رنگ بلوچ کا گھناؤنا منصوبہ

”بلوچ یکجہتی کونسل“ کےاحتجاجی مظاہرے کی حقیقت

Comments are closed.