روف حسن ججز کو ٹاوٹ اندھا بہرہ کہہ رہے ہیں،میں تو ایسا کچھ سوچ نہیں سکتا،مصطفیٰ کمال

0
69
Mustafa Kamal

ایم کیو ایم کے رہنما ،رکن قومی اسمبلی، سید مصطفیٰ کمال نے سپریم کورٹ پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری پریس کانفرنس میں کوئی توہین عدالت نہیں تھی،عدالت میں موقف پیش کیاکہ اگر کوئی بات تھی تومعافی مانگتے ہیں، سپریم کورٹ سے غیرمشروط معافی مانگی ہے،

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سودی نظام سے پاکستان میں خوشحالی نہیں آئےگی،شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف 16 بینچز نے اسٹے لے لیا ہے، سپریم کورٹ نے قرآن کی بات کی جو بہت اچھی بات تھی، قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کی بنیاد رکھتے ہوئے مغرب کے معاشی نظام کو مسترد کردیا تھا۔بیرسٹر فروغ نسیم سے پوچھا گیا کیا آپ پریس کانفرنس میں کوئی توہین دیکھی ہے؟بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا پریس کانفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں،آج سپریم کورٹ کا ماحول بہت اچھا تھا،قرآنی آیات کا مفہوم ہے کہ سود اللہ سے جنگ ہے۔ یہی بات میں نے اسمبلی میں کی، جس معاشرے کا نطام ہی سود پر ہو ،فنانس منسٹر کہتے ہیں خوشحالی آنے والی ہے،میں منسٹر کی بات مانوں یا اللہ کی،سود کے حوالے سے درخواستیں دو سال سے پینڈنگ پڑی ہیں،بھٹو مولوی نہیں تھا اس کے باوجود آئین میں لکھا جلد سود کا خاتمہ کریں گے،پی ٹی آئی کے روف حسن ججز کو ٹاوٹ اندھا بہرہ کہہ رہے ہیں،میں تو ایسا کچھ سوچ نہیں سکتا زبان پر نہیں لاسکتا،ہم سود کی وجہ سے اللہ اور اسکے رسول سے جنگ میں مبتلا ہیں،میں نے اسی بات پر پریس کانفرنس کی،جہاں ججز کے حقوق معتبر ہیں وہی یہ معاملہ بھی ہے، پاکستان نیا اسلامی معاشی نظام متعارف کروائے گا،بھٹو نے آئین میں لکھا جلد سود ختم کریں گے وہ مولوی بھی نہیں تھے،ہم نے عدالت میں کہا اگر پریس کانفرنس میں آپکو کوئی ایسی بات لگتی ہے یا استحقاق مجروح ہوا ہے تو ہم معافی مانگتے ہیں،ہم نے چوتھا پوائنٹ لکھا ہے کہ سود کے حوالے سے اپیلیں سماعت کے لئےمقرر کی جائیں۔

Leave a reply