میں وعدے کر کے یوٹرن نہیں لیتا تھا، نواز شریف

nawaz

ننکانہ،مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف جلسہ گاہ پہنچ گئے

نواز شریف نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج پہلی بار لاہور سے ننکانہ صاحب آیا ہوں،نواز شریف کی ہمت اج بھی جوان ہے، نواز شریف سے دشمنی اس بات کی تھی کہ اس نے 18-18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کردی،ملک میں دہشت گردی کس نے ختم کی، اسلام آباد ،پشاور، مانسہرہ ،ملتان کس نے موٹر وے بنائیں، نتیجہ جیل میں ڈال دیا گیا، جو ملک کو ترقی دے اس کو ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں،کیا آج کا پاکستان نواز شریف کے دور سے بہتر ہے، یہ سب کیوں ہو؟ مجھ آپ کی تکلیف برداشت نہیں ہوتی، میرے دل کو سکون تب ملے گا جب آپ کو نوکریاں ملیں گی، کاروبار ترقی کرے گا،نواز شریف کو پانچ ججوں نے مل کر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر برطرف کیا،آج بھی چینی پچاس روپے ہوتی، آج بھی بجلی کے بل کم ہوتے، آج لوگ بلوں کی وجہ سے کتنے پریشان ہیں، یہ سب نواز شریف کے جانے کے بعد ہوا ہے،

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آج جو منظر ننکانہ پیش کررہا ہے ایسا منظر اس سے قبل ننکانہ نے نہیں دیکھا،اتنی سردی میں آپ جلسے میں آئے، مجھے آپ پر آج بڑا پیار آ رہا تھا، میرا دل کہتا تھا کہ آپ کا ماتھا چوم لوں ،میں امپورٹڈ وزیراعظم نہیں تھا، مقامی وزیراعظم تھا، یہ ناکامی وزیراعظم تھے،اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کس نے ختم کی،سستی بجلی کس نے دی،کراچی کا امن کس نے بحال کیا،پچاس روپے کلو چینی کب تھی،آٹا، سبزیاں دالیں کب سستی تھیں،نوکریاں کب ملتی تھیں،لیکن نتیجہ نواز شریف گرفتار، ہتھکڑیاں اور ملک بدری،میں وہ وزیراعظم نہیں تھا جو وعدہ کرکے یوٹرن لے لیتا تھا جب میں کوئی وعدہ کرتا ہوں تو اللہ کے فضل سے پورا کرتا ہوں

نواز شریف نے ننکانہ صاحب میں سٹیٹ آف دی آرٹ کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کا اعلان کیا،

ننکانہ صاحب میں سکھوں کی جانب سے نواز شریف کو روائتی تلوار اور سروپا دیا گیا جبکہ مریم نواز کو مقامی امیدوار نے سونے کا ہار پہنا کر جلسے میں ویلکم کیا۔ نواز شریف کی آمد پر عوام نے بھرپور نعرے بازی کی۔جلسہ گاہ میں نون لیگ کے پرچموں کی بہارنظر آئی

آپ انتقام جبر سے جیسے نہیں ڈرے آج سردی سے بھی نہیں ڈرے،مریم نواز
ننکانہ صاحب :مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نےجلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سردی میں آپ تشریف لائے شکریہ،آج سردی کا سخت ترین دن ہے لیکن آپ انتقام جبر سے جیسے نہیں ڈرے آج سردی سے بھی نہیں ڈرے ہیں،میری دل سے دعا ہے شیر کو کامیابی ملے،نواز شریف کو باہر کرکے خود کو مقبول سمجھنے لگے تھے،نواز شریف کو باہر کو باہر کرکے کون سی مقبولیت تھی،ہم نو مئی والے نہیں ہیں بلکہ اٹھائیس مئی والے ہیں،ہمارا مقابلہ بے روزگاری سے ہے،ہمارا مقابلہ بیس روپے کی روٹی اور گیس کی کمی سے ہے،نکالنے والوں نے نواز شریف کو بار بار نکالا لیکن عوام پھر نواز شریف کو لائی،خدمت کرنیوالے لیڈر کا نام نواز شریف ہے،ملک و قوم کا سچا بیٹا ہے تو اس کا نام نواز شریف ہے،اگر آپ کی خدمت نواز شریف نے کرنی ہے تو شیر پر ٹھپے لگائیں ،مقابلے میں کوئی ہو یا نہ ہو آپ نے نکلنا ہے شیر پر مہر لگانی ہے،نوازشریف میڈ ان پاکستان ہے کوئی امپورٹڈ یا فارن ایجنٹ نہیں،نواز شریف واپس آگیا اب پتہ چلا مقبولیت کس کو کہتے ہیں

Comments are closed.