میجر حمزہ شہید اور 29 کا ہندسہ
تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفےٰ بڈانی
میجر حمزہ اسرار شہید کی زندگی میں 29 کا عدد نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ 29 سال کی عمر میں، 29 دسمبر 2024 کو ان کی شادی ہوئی اور 29 جنوری 2025 کو وہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردوں کے خلاف ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران شہید ہوئے۔

قدیمی گاؤں توپ مانکیالہ کے رہائشی میجر حمزہ اسرار نے ابتدائی تعلیم پری کیڈٹ اسکول ساگری سے حاصل کی، جہاں سے ان کی محنت و لگن کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں کیڈٹ کالج چکوال میں دو سالہ سخت محنت کے بعد انہوں نے ایف ایس سی مکمل کی اور اسی جذبے کے ساتھ آئی ایس ایس بی کے چیلنجنگ امتحانات کو باآسانی پاس کیا۔

یہ وہ لمحہ تھا جس کا خواب ان کی ماں نے ہمیشہ دیکھا تھا کہ ان کا بیٹا فوج میں افسر بنے گا۔ 15 مئی 2014 کو انہوں نے پی ایم اے کاکول ایبٹ آباد کے لیے رختِ سفر باندھا اور 17 اکتوبر 2015 کو اپنی محنت کے بل بوتے پر سیکنڈ لیفٹیننٹ کے طور پر پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔

سیالکوٹ میں تعیناتی کے دوران لیفٹیننٹ حمزہ اسرار نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور کیپٹن کے عہدے کے لیے کوئٹہ کا کامیاب سفر کیا۔ بہترین خدمات انجام دیتے ہوئے وہ بطور ایڈجوٹنٹ تعینات ہوئے۔

اپنی مزید پیشہ ورانہ ترقی کے لیے انہوں نے کوئٹہ میں کیپٹن سے میجر کے پروموشن کورس میں شرکت کی، جہاں شاندار کارکردگی کے بعد انہیں شنکیاری میں انسٹرکٹر کی حیثیت سے تعینات کیا گیا۔ اس وقت ملک کو داخلی و خارجی چیلنجز کا سامنا تھا، بالخصوص افغانستان میں بیٹھے دہشت گردوں نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں تیز کر دی تھیں۔

ان نازک حالات میں میجر حمزہ کی یونٹ کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا حکم ملا۔ یونٹ پہلے ہی وہاں ڈیڑھ سال سے خدمات انجام دے رہی تھی، اسی دوران ان کے والدین نے ان کے لیے شادی کی تیاریاں شروع کر دیں۔ 29 دسمبر 2024 کو وہ شادی کے بندھن میں بندھ گئے اور خوشیوں کی گونج ان کے گھر میں سنائی دینے لگی۔

مگر تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ شادی کے صرف 17 دن بعد ہی وہ اپنی یونٹ میں واپس چلے گئے۔ 29 جنوری 2025 کو ان کی شادی کو ٹھیک ایک مہینہ مکمل ہوا تھا کہ شمالی وزیرستان کے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک آپریشن کا آغاز کیا۔

آپریشن کے دوران پاک فوج نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا مگر فائرنگ کے شدید تبادلے میں میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم شدید زخمی ہوگئے۔ شام 7 بج کر 35 منٹ پر مزید کمک پہنچی مگر اس وقت بھی میجر حمزہ شدید زخمی حالت میں دشمن کے خلاف ڈٹے ہوئے تھے۔

میجر حمزہ اسرار کا تعلق تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی سے تھا اور انہوں نے 9 سال تک پاک فوج میں خدمات انجام دیں۔ ان کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات سمیت سینئر حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران، جوانوں اور شہید کے لواحقین نے شرکت کی۔

نماز جنازہ کے بعد میجر حمزہ اسرار کو ان کے آبائی گاؤں میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان کے آبائی گاؤں کا دورہ کیا سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف بھی ہمراہ تھے اور ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔

میجر حمزہ اسرار کی زندگی میں 29 کا عدد ایک منفرد تسلسل کے ساتھ موجود رہا، جو ان کی زندگی کے اہم لمحات سے جڑا رہا۔

Shares: