میجر شبیر شریف شہید (نشانِ حیدر)کا 53 واں یومِ شہادت.آج میجر شبیر شریف شہید کا یومِ شہادت پوری عقیدت اور احترام سے منایا جا رہا ہے.
ملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا علماء کرام نے شہید کے درجات کی سربلندی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا.علما کرام کا کہنا تھا کہ شہداء کو بھولنے والی قوموں کا تاریخ میں نام لینے والا کوئی نہیں ہوتا، میجر شبیر شریف شہید دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا،
میجر شبیر شریف شہید(نشانِ حیدر)کا53واں یومِ شہادت.میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943ء کو ضلع گجرات کے گاؤں کُنجاہ میں پیدا ہوئے.میجر شبیر شریف نے اپریل 1964 میں کمیشن حاصل کیا ، میجر شبیر شریف کوپاسنگ آؤٹ پریڈ میں ”اعزازی شمشیر” سے نوازا گیا.میجر شبیر شریف واحد فوجی جوان ہیں جنھیں دو بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر اور ستارہ جرات عطاء کئے گئے.6دسمبر کو میجر شبیر شریف نے دشمن کا ایک اور جوابی حملہ پسپا کیا .اس دوان43بھارتی فوجیوں کو ہلاک ،38کو جنگی قیدی اور4ٹینک تباہ کیے .میجر شبیر شریف بھارتی ٹینک کے گولے کا نشانہ بن کر شہادت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہو ئے .آپ کی اس بے مثال جرات اور بہادری کے صلے میں حکومت پاکستان نے آپ کو نشان حیدر کے اعزاز سے نوازا
میجر شبیر شریف کا یوم شہادت، صدر مملکت، وزیراعظم کا خراج تحسین پیش
صدر مملکت آصف علی زرداری نے میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کو 53ویں یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کیا،صدر آصف علی زرداری نے میجر شبیر شریف شہید کی جرات اور بہادری کو سراہا اور کہا کہ میجر شبیر شریف شہید نے 1971 میں دشمن کا جوانمردی سے مقابلہ کیا.میجر شبیر شریف شہید جیسے بہادر افسران پر پوری قوم کو فخر ہے.میجر شبیر شریف شہید نے مادر وطن کے دفاع کیلئے جان کا نذرانہ پیش کیا.پوری قوم میجر شبیر شریف کو وطن کیلئے قربانی اور بہادری پر سلام پیش کرتی ہے.قوم تمام شہداء کی قربانیوں کی معترف ہے، اُنہیں فراموش نہیں کرے گی.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےمیجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کے 53ویں یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر جرآت و بہادری کی عمدہ مثال تھے.1971 کی جنگ میں میجر شبیر شریف شہید نے سلمانکی میں دشمن کی پیش قدمی کو روکے رکھا.میجر شبیر شریف شہید نے نہ صرف اپنے ہدف کی حفاظت کی، دشمن کے ٹینکوں کو ٹینک شکن رائفل سے ناکارہ بنایا بلکہ کمپنی کمانڈر سمیت دشمنوں کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا.طاقت کے نشے میں چور اپنی عددی برتری کے باوجود دشمن، میجر شبیر شریف شہید کی موثر مدافعت کا مقابلہ نہ کر سکا.میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر نے مادر وطن کی حفاظت کی خاطر جام شہادت نوش کیا.میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کا وطن سے محبت اور دفاعِ وطن کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہ کرنے کا جذبہ نوجوان نسل کیلئے قابل تقلید ہے.میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کے جذبہ حب الوطنی اور فرض شناسی نے دشمن کی عددی برتری کو خاک میں ملا دیا.مجھ سمیت پوری قوم کو میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر اور انکے اہل خانہ پر فخر ہے.پاکستان کی غیور قوم دفاعِ وطن کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پاک فوج کے بہادر و جری جوانوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کر سکتی.میجر شبیر شریف شہید کی فرض شناسی اور وطن سے وفاداری کی مثال رہتی دنیا تک آئندہ نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی.