سابق وزیر مخدوم شہاب سمیت 3 ملزموں کی بریت کی درخواستیں مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ، ایفی ڈرین کوٹہ الاٹمنٹ اور مبینہ اسمگلنگ کیس ، سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب سمیت 3 ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس اعجاز اسحاق خان نے فیصلہ سنایا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں ملزمان پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزمان کو 30 روز میں جرمانہ جمع کرانے کا حکم دیدیا، عدالت نے کہا کہ 2017کےکیس میں قانونی نکتے کا فیصلہ کر چکے دوبارہ وہی لایا گیا، تینوں ملزمان کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس نے 11 اکتوبر 2011 کو ایفی ڈرین اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا تھا
ملزمان نے درخواست میں کہا تھا کہ ایفی ڈرین منشیات نہیں، لہٰذا مقدمہ خارج کر کے بری کیا جائے،ملزمان میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی بھی شامل ہیں
دوسری جانب انسداد منشیات عدالت نے تمام 8 ملزمان کو گواہان کے بیان کے لیے 16 نومبر کو طلب کر لیا۔ آئندہ سماعت پر 4 وعدہ معاف گواہوں کے بیان بھی ریکارڈ کیے جائیں گے۔ ملزمان میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ واضح رہے کہ 21 اپریل 2017 کو انسداد منشیات عدالت کی میں ایفیڈین کوٹہ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران جج ارم نیازی نے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کےبیٹ علی موسیٰ گیلانی، سابق وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین سمیت 11 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ان میں سیکرٹری صحت خوشنود لاشاری ، سابق ڈی جی ہیلتھ اسد حفیظ ، سابق ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر عبدالستار شورانی ، ڈرگ کنٹرولر شیخ انصر ، انجم شاہ اور دیگر شامل ہیں۔کیس میں نامزد ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا
واضح رہے کہ علی موسیٰ گیلانی سمیت 11 ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے 9 ہزار500 کلو گرام ایفیڈرین جو کہ ادویات کی تیاری میں استعمال ہونی تھی کو مارکیٹ میں فروخت کردیا تھا، جس کی وجہ سے ادویات کی پیداوار میں قلت پیدا ہوگئی تھی۔