مخلوق خدا کے لیے ہی مذاکرات کریں، تجزیہ :شہزادقریشی

0
48
پاکستان

ملک کی اگر تمام سیاسی جماعتیں ، بیورو کریسی ، اعلیٰ عہدوں پر فائز انتظامی افسران ،صنعت کار ، بڑے بڑے تاجر ، اشرافیہ میں شامل ملک کے تمام ادارے اگر پارسائی کے دعویدار ہیں توو پھر اس قائد کے ملک کو کنگال کس نے کیا ہے ؟ سڑکوں چوراہوں پر بیٹھے دیہاڑی دار مزدوروںنے ؟ ملک بھر کے عام آدمی جو غربت سے خودکشی کرتا ہے ؟ جو دو وقت کی روٹی کا محتاج ہے کیا اس عام آدمی نے ملک کو کنگال کیا ہے ؟ ملک کی معاشی صورت حال ملک کے تمام سیاستدانوں کے پارسائی کے دعوے پر بھی کہا جا سکتا ہے کہ

کہاں میں اور کہاں یہ آب کوثر سے دھلی خلقت
میراتو دم گھٹ رہا ہے ان پارسائوں میں

مقام افسوس ہے کہ عام آدمی کا جینا مشکل ہی نہیں مشکل ترین ہو چکا ہے ۔ پاکستان بطور ریاست معاشی بحران کا شکار ہے ۔ دہشت گردی کے سائے منڈلا رہے ہیں سرحدوں پر جوان شہید ہو رہے ہیں ملک کے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے جانوں کانذرانہ دیا جا رہاہے۔ دوسری طرف حزب اقتدار اور حزب اختلاف جو جمہوریت میں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہوتے ہیں ایک دوسرے کے دشمن بن چکے ہیں۔

جمہوریت کی یہ خوبی ہوتی ہے حزب اقتدار اور حزب اختلاف جو جمہوریت میں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہوتے ہیں ایک دوسرے کے دشمن بن چکے ہیں۔ جمہوریت کی یہ خوبی ہوتی ہے حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں مضبوط بھی ہوتی ہیں جمہور اور ریاست کو مستحکم کرنے میں کردار ادا کرتی ہیں۔ آج کے دور کی سیاست تعمیری نہیں تخریبی سیاست کا روپ دھار چکی ہے۔

معاشرے میں عدم استحکام مایوسی اورعدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے آج کی تخریبی سیاست کے اثرات بالخصوص پاکستان کے مستقبل نوجوانوں پر منفی اثرات پڑر ہے ہیں۔ خدا کی پناہ آڈیو اور ویڈیو کا گندہ کھیل کھیلا جا رہا ہے ذرا سوچئے اگر سیاستدانوں نے تخریبی سیاست کا راستہ جاری رکھا تو اس کے اثرات ملک اور آنے والی نسل پر کیا پڑیں گی؟ –

موجودہ آڈیو وڈیو والے سیاستدانوں ۔ ٹویٹی سیاستدانوں ،سوشل میڈیا والے سیاستدانوں کو اس ملک اور اس کی بے بس اورلاچار عوام پر ترس کیوں نہیں آتا ایک ذات اوپر بھی ہے جو بے رحم لوگوں پر رحم نہیں کرتا بلکہ غرور خدا کی زمین پر اکثر کر چلنے والے کیوں بھول رہے ہیں کہ خدا کی مخلوق پر رحم نہ کرنے والوں پر رحم نہیں کیا جاتافراخدلی کا مظاہرہ کریں مخلوق خدا کے لئے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں اپنے سیاسی وجود کی بقا کے لئے نہیں ملک اور عوام کی بقا کے لئے ۔

(تجزیہ شہزادقریشی)

Leave a reply