سینیٹر فیصل واوڈا نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی موجودہ حکمت عملی پر تنقید کی ہے، اور کہا ہے کہ پارٹی نے ایک بار پھر 9 مئی کی ڈگر پر چلنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کی مایوسی نے پارٹی کو ماضی کے راستے پر گامزن کر دیا ہے، اور اس پر عملدرآمد مشکل ہوگا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ وہ اپنی رائے پر قائم ہیں کہ مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کو مایوسی ہوگی، اور اس فیصلے پر عمل ممکن نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے، جبکہ سپریم کورٹ کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں پی ٹی آئی کو نتیجہ ملنے کے باوجود مقدمے کی مدعی سنی اتحاد کونسل تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کارکردگی دکھانے کا بہترین موقع ہے، لیکن اگر حکومت نے دونوں طرف کھیلا تو اس سے نقصان ہو گا۔فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ ملک میں اچھی کارکردگی کے لیے ضروری ہے کہ وزیر 3، 3 وزارتیں نہ رکھے، کیونکہ اس سے ملک کی بہتری کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک آدمی کو بہت ساری وزارتیں دینے سے ملک کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔یہ بیان سینیٹر فیصل واوڈا کی طرف سے حکومت کی موجودہ پالیسیوں اور پارٹی کی سمت پر تنقید کا حصہ ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ مخصوص نشستوں کے فیصلے اور پارٹی کی حکمت عملی کے بارے میں گہرے خدشات رکھتے ہیں۔