اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی اور تحریک انصاف کے رہنما ملک احمد خان بھچر نے فارم 47 کی جعلی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت تحریک انصاف کے پر امن جلسوں اور احتجاج میں مداخلت سے باز رہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد بھچر نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کا پرامن احتجاج کا سفر خیبر پختونخوا کے شہر صوابی سے شروع ہوا اور ان کا مقصد ملک میں جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی آواز بلند کرنا ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے جلسے کے این او سی نہ دینے اور پارٹی کارکنان کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا، "ہم نے راولپنڈی لیاقت باغ میں جلسے کے لیے این او سی مانگا، مگر انہوں نے نہیں دیا۔ ہمارے کارکنان کو گرفتار کر کے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ملک میں کوئی قانون نہیں بچا۔ آپ ملک کو کس سمت میں لے جا رہے ہیں؟”
ملک احمد بھچر نے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف جھوٹے مقدمات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے آئینی عدالتیں بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، جو جمہوری حکومتوں میں نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا، "آپ کے اس اقدام میں بدنیتی صاف ظاہر ہے، آپ عدلیہ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہماری آپ کے ساتھ جنگ جاری رہے گی۔تحریک انصاف کے رہنما نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ فارم 47 کی جعلی حکومت کے تحت غیر جمہوری اقدامات اٹھا رہی ہے اور تحریک انصاف کے پرامن جلسوں میں مداخلت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "ایک جماعت نے مینار پاکستان پر جلسہ کیا، جو ہمارے لیے قابل احترام ہے، لیکن پی ٹی آئی کے جلسے پر کیوں پابندی لگائی جا رہی ہے؟ ہم پرامن احتجاج کے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے اور 5 تاریخ کو لاہور میں اپنا پاور شو کریں گے۔ملک احمد بھچر نے تحریک انصاف کے کارکنان کو یقین دلایا کہ ان کی جدوجہد جاری رہے گی اور وہ کسی صورت اپنے آئینی حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved