تھانہ روات میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف پنجاب ڈیولپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اسکیم انسپکٹر عمران حسین جعفری کی شکایت پر درج ہونے والی ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے عہدیدار غیر قانونی طور پر دریائے سواں کے کنارے فلنگ کر کے پلاٹنگ کر رہے ہیں اور سیوریج و کیمیکل ملا پانی دریائے سواں میں ڈال کر ماحولیاتی آلودگی پھیلا رہے ہیں۔اس کے علاوہ، شکایت کنندہ نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی ریاض، ڈپٹی چیف ایگزیکٹو محمد الیاس، انجینئر محمد سلیم، اور جنرل منیجر چوہدری محمد جمیل سمیت دیگر افراد نے انسٹالمنٹ پلان کی اشتہار بازی کے ذریعے غیر قانونی پلاٹس کی فروخت شروع کر رکھی ہے، جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عمران حسین جعفری کے مطابق، انہوں نے متعدد وزٹ کے دوران اور 30 جولائی 2025 کو بحریہ ٹاؤن کے فیز 7 اور 8 میں موجود مختلف مقامات کا معائنہ کیا، جہاں پر تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیاں جاری تھیں۔ متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے نوٹسز جاری کیے گئے، لیکن ملزمان نے نہ تو ان کا جواب دیا اور نہ ہی غیر قانونی کارروائیاں بند کیں۔ایف آئی آر کے مطابق، ان سرگرمیوں پر سخت قانونی کارروائی کے لیے تھانہ روات میں مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
مقدمہ درج کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ ملزمان کے خلاف دفعہ 1(4)، 34، 15، 12، 4، اور 3 کے تحت سخت قانونی کاروائی کی جائے گی تاکہ قانون کی بالا دستی یقینی بنائی جا سکے۔