سپریم کورٹ ملازمین سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی اپیل منظور
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ ملازمین سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی اپیل منظور کر لی
سپریم کورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا ! عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ پر معلومات تک رسائی کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا تاہم مفاد عامہ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے رجسٹرار آفس سات روز کے اندر درخواست گزار مختار احمد کو متعلقہ معلومات فراہم کرے !رائٹ ٹو ایکسس ٹو انفارمیشن ایکٹ 2017 کا سپریم کورٹ عملہ پر لاگو ہو گا
جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے میں اضافی نوٹ بھی تحریر کیا،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معلومات کے حصول کا تقاضہ کرنے والے پر وجوہات بتانا لازم ہے درخواست گزار کو انٹراکورٹ اپیل اور سپریم کورٹ میں اپیل کیلئے جمع کرائی گئی فیس واپس کی جائے فیصلےکو اردو میں بھی جاری کیا جائے معلومات فراہم کرنے والا وجوہات کے جائزے کا پابند ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا ،چیف جسٹس سمیت جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے 27ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا،سپریم کورٹ میں ملازمین کی تفصیلات سے متعلق شہری نے درخواست دائر کی تھی ۔عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فریقین کو دو ہفتوں میں تحریری دلائل جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔