اسکاٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت میں موجود مشہور ٹرمپ ٹرن بیری گالف ریزورٹ
کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک 33 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہفتے کی صبح تقریباً 4 بج کر 40 منٹ پر جنوبی ایئرشائر کے اس گالف کورس پر توڑ پھوڑ کی اطلاع ملی۔ جب افسران موقع پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ 800 ایکڑ پر پھیلے اس ریزورٹ کے کلب ہاؤس پر سرخ اسپرے پینٹ سے نشان لگائے گئے تھے، جب کہ اس کے لان پر تین میٹر اونچے الفاظ میں "غزہ برائے فروخت نہیں” تحریر تھا۔پولیس اسکاٹ لینڈ کے ترجمان نے بتایا: "تحقیقات جاری ہیں اور مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔”
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حملے کی وجہ ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ماہ دیے گئے متنازع بیانات ہو سکتے ہیں، جن میں انہوں نے تجویز دی تھی کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے اور فلسطینیوں کو کسی اور جگہ آباد کر دے۔ اس کے علاوہ، امریکی صدر نے ایک مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی، جس میں انہیں اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ایک خیالی ریزورٹ "ٹرمپ غزہ” میں مشروبات پیتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
ٹرمپ ٹرن بیری کے ترجمان نے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "یہ ایک بچگانہ اور مجرمانہ حرکت تھی، لیکن ٹرمپ ٹرن بیری کی شاندار ٹیم اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کا کاروبار پر کوئی اثر نہ پڑے۔”
واضح رہے کہ ٹرمپ ٹرن بیری اسکاٹ لینڈ کے مشہور گالف ریزورٹس میں شمار ہوتا ہے اور اسے 2014 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے خریدا تھا۔ اس واقعے کے بعد سیکیورٹی میں اضافے کے امکانات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں، جب کہ پولیس مزید تحقیقات میں مصروف ہے۔