وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں تعلیماتِ نبوی کی روشنی میں منفی رویوں کا خاتمہ کرنا ہو گا،

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ معاشرے میں گالم گلوچ اور نفرت جیسے رویے لمحہِ فکریہ ہیں،آج ہم ایک آزاد وطن میں زندگی بسر کر رہے ہیں، آج میں تمام قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج کا دن پوری کائنات کو بدلنے کا د ن تھا، وہ دن ہم سب کےلئے ایک عظیم دن کی حیثیت رکھتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی بدولت اربو ں مسلمان دیا میں پھیل گئے، عظیم ہستی کی یہ برکات ہیں کہ پاکستان میں کروڑوں مسلمان بھی بستے ہیں اور وہ لوگ بھی جو مسلمان تو نہیں لیکن ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کے ذریعے امن کی زندگی بسر کرنے کا پورا حق ہے، بغیرکسی رکاوٹ کے عبادت گاہوں میں جانے کا حق ہے، یہ ہے اس عظیم ہستی کو نور جو پوری دنیا میں روشن ہے، آج ہم آزاد وطن میں زندگی بسر کر رہے ہیں، فلسطین مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑنے والے لاکھوں مسلمان اپنے خون کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، وہ دن آئے گا فلسطین آزاد ہو گا، کشمیر بھی آزاد ہو گا، انکو حقوق ملیں گے

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ نبی کریم نے صلہ رحمی کا درس دیا، یتیموں سے شفقت، کا درس دیا،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کو قرآن کی تفیسر بتایا گیا ہے، آپ دوسروں کا بوجھ اٹھاتے، کمزوروں کی مدد، بچوں سے شفقت فرماتے، دشمنوں سے بھی نہایت اخلاق سے پیش آتے، آ پ کے اخلاق اور سچائی کی گواہی دشمن بھی دیتے ہیں،جہالت پر مبنی معاشرے کوآپ نے بدل کر رکھ دیا،اپنی ملت پر ہمیں فخر ہونا چاہئے،آج ہمارے معاشرے میں گالم گلوچ،ظلم، ناانصافی لمحہ فکریہ ہے، آج کے دن عہد کرنا ہو گا کہ تعلیمات نبوی کی روشنی میں منفی رویوں کا خاتمہ کرنا ہو گا، اقلیتوں، کمزوروں کا تحفظ اور مدد شرط اول ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آقا کے غلام کا طرز عمل انکی تعلیمات کے منافی ہو

Shares: