سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ چل بسے
سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ چل بسے
نئی دہلی: بھارت کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ آج 26 دسمبر 2024 کو طویل علالت کے بعد چل بسے۔ ان کی عمر 91 سال تھی اور انہوں نے بھارت کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔ منموہن سنگھ بھارت کے 13ویں وزیراعظم تھے، جو 2004 سے 2014 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ ان کی موت کی خبر بھارت بھر میں سوگ کی لہر دوڑا گئی ہے۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپنی سیاسی زندگی میں بھارت کی اقتصادی ترقی اور عالمی سطح پر اس کے اثر و رسوخ کو بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ انہیں ایک ماہر معیشت اور اقتصادی اصلاحات کے علمبردار کے طور پر یاد کیا جائے گا۔ ان کی زیر قیادت بھارت نے 1991 میں اقتصادی آزادکاری کی راہ اپنائی تھی، جس نے ملک کی معیشت کو نئی رفتار دی اور اسے عالمی سطح پر مضبوط کیا۔
منموہن سنگھ نے پنجاب یونیورسٹی سے اقتصادیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، بعدازاں آکسفورڈ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی۔ ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں 1991 میں بھارت کے وزیر خزانہ کے طور پر تعینات کیا گیا، جہاں انہوں نے اقتصادی اصلاحات کی اہم پالیسیوں کو نافذ کیا۔
ان کی قیادت میں بھارت نے عالمی اقتصادی بحران کے دوران بھی معیشت کی استحکام کے لئے متعدد اقدامات کئے، اور انہیں ایک فنی معیشت دان کے طور پر دنیا بھر میں عزت دی گئی۔ ان کی زیر قیادت حکومت نے بھارت کو عالمی اقتصادی فورمز پر ایک مضبوط کھلاڑی کے طور پر پیش کیا۔
منموہن سنگھ کی سیاست میں ایک اور اہم پہلو ان کا نرم اور متوازن طرز عمل تھا۔ وہ ہمیشہ ایک محنتی اور کم گو رہنما کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے اسلوب میں کبھی بھی سیاست میں جارحیت اور ہنگامہ آرائی کی جگہ نہیں تھی۔
منموہن سنگھ کے انتقال پر بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی، کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی، اور دیگر اہم سیاسی رہنماؤں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے ملک بھر سے سیاسی، سماجی، اور عوامی شخصیات نے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
منموہن سنگھ کے انتقال کے بعد ان کے خاندان، دوستوں اور سیاسی ساتھیوں میں گہرا رنج و غم پایا جاتا ہے۔ ان کی یادیں اور خدمات بھارت کی سیاست میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی خدمات کی جھلکیاں:
1991 میں بھارت کے وزیر خزانہ کے طور پر اقتصادی اصلاحات کی بنیاد رکھی۔
2004 سے 2014 تک بھارت کے وزیراعظم رہے۔
عالمی سطح پر بھارت کی اقتصادی پوزیشن کو مستحکم کیا۔
سیاست میں نرم مزاج اور مدبرانہ رویے کے حامل رہنما کے طور پر مشہور۔
بھارت میں سوشل سیکیورٹی اسکیموں اور دیگر عوامی فلاحی منصوبوں کی توسیع کی۔
سابق وزیراعظم کی موت پر بھارت میں ایک قومی سوگ کی کیفیت ہے اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔