اشرف ،جبار مینگل نے منصوبے کےتحت عبدالباسط مینگل کو قتل کروایا،میر جمیل مینگل

میر جمیل احمد مینگل کی چیف جسٹس، گورنر بلوچستان ، وزیر اعلی اور آٸی جی پولیس سے انصاف دلانے کی اپیل
balochistan

ڈیرہ مراد جمالی (آغا نیاز مگسی) نصیر آباد کے معروف سیاسی و قباٸلی رہنما میر جمیل احمد مینگل نے دعوی کیا ہے کہ میرے بھائی اشرف مینگل اور جبار مینگل نے ایک منصوبہ کے تحت ہمارے بھائی عبدالباسط مینگل کو 12 نومبر 2022 کو، کوٸٹہ میں قتل کرایا اور قتل کا الزام مجھ پر لگایا عبدالباسط کی شہادت کے 5 روز بعد اس کے 25 کروڑ روپے کی مالیت کے چاول کی کٹاٸی کر کے حاجی بشیر کھوسہ کی راٸس مل میں فروخت کر دیے.

یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوٸے کہی انہوں نے کہا کہ 12 نومبر 2022 کو ایک منظم منصوبہ کے تحت ہمارے بھائی اشرف مینگل نے ہمارے بھائی عبدالباسط سے فون کر کے کہا کہ آج کوٸٹہ میں بہت سختی ہے اس لیے تم شہر میں اپنے ساتھ گن مین مت لے جانا چنانچہ عبدالباسط سیکورٹی کے بغیر شہر بازار گیا اور اسے پری پلان کے تحت سٹلاٸٹ ٹاٶن میں فاٸرنگ کر کے قتل کر دیا گیا جس پر اشرف نے لوگوں کو فون کر کے میرے نام یہ کہنا شروع کر دیا کہ جمیل مینگل نے عبدالباسط کو قتل کرایا ہے انہوں نے کہا کہ باسط کی شہادت کے 5 روز بعد اشرف نے عبدالباسط کی جاٸیداد پر قبضہ کر کے اس کے 25 کروڑ روپے مالیت کے چاول حاجی بشیر احمد کھوسہ کے راٸس مل کو فروخت کر دیے اس کے علاوہ اس نے عبدالباسط کے کروڑوں روپے کے ٹریکٹرز ، مال مویشی اور درخت تک کٹوا کر فروخت کرڈالے انہوں نے عبدالجبار نے لالچ میں ننگ و ناموس کے تقدس کو پامال کرتے ہوٸے عبدالباسط کی بیوہ کےبارے جھوٹا الزام لگایا کہ اس کو عبدالباسط نے طلاق دے دیا تھا اس لیے اس کو اب یہاں نہیں رہنا چاہئے.

میر جمیل مینگل نے کہا کہ میں نے اس وقت کے ایس ایچ او صدر تھانہ جاوید کھوسہ سے کہا کہ اشرف مینگل کے خلاف ایکشن لیں جس پر اس نے سی آٸی اے انچارج حبیب اللہ لاشاری کی موجودگی میں مجھ سے 30 لاکھ روپے طلب کیے میرے انکار پر انہوں نے اشرف مینگل کی سرپرستی کی جس کی وجہ سے اشرف نے میرے گھر میں داخل ہوکر میرے گھر اور بیٹھک کو آگ لگا کر جلا دیا جس کے خلاف میں نے ڈی ایس پی سرکل غلام یاسین جمالی سے رابطہ کیا تو انہوں نے مجھ سے کہا کہ 50 لاکھ روپے دو تو میں وہ رقم ڈی آٸی جی ایاز بلوچ کو دوں گا اس کے بعد ہم اشرف مینگل کے خلاف ایکشن لیں گے میرے انکار پر اس نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں میں حساس داروں کا انتہائی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے خفیہ رپورٹس کی بنیاد پر 21 ستمبر 2024 کو اشرف کو گاٶں سے بے دخل کر دیا جس کے بعد میں اور عبدالباسط کے اہل خانہ اپنے اپنے گھروں میں بیٹھ گٸے لیکن ڈی ایس پی یاسین جمالی نے آ کر ایک بار پھر مجھ سے ڈی آٸی جی کے نام پر 50 لاکھ روپے طلب کیے میں نے کہا کہ میرے پاس اتنی رقم نہیں ہے تو انہوں نے اسی وقت فون کر کے پولیس کی بھاری نفری طلب کر کے مجھے اور عبدالباسط کے اہل خانہ کو اپنے گھروں سے بے دخل کر دیا بعد میں معلوم ہوا کہ یاسین جمالی نے اشرف مینگل سے 30 لاکھ روپے لے کر ہمیں اپنے گھروں سے بےدخل کیا جس کے خلاف میں بلوچستان ہاٸیکورٹ میں پٹیشن داٸر کروں گا میر جمیل مینگل نے چیف جسٹس بلوچستان ہاٸیکورٹ ،کور کمانڈر ،گورنر ، وزیر اعلی اور آٸی جی بلوچستان پولیس سے اپیل کی ہے کہ اشرف مینگل کے خلاف کاررواٸی کر کے ہمیں انصاف دلایا جائے.

Comments are closed.