مزید دیکھیں

مقبول

خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز تاریخ رقم کر رہی.تحریر: جان محمد رمضان

پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک...

سندھ کے سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں دینے کا فیصلہ

حکومت سندھ نے صوبے کے تمام سرکاری ملازمین کو...

پاکستان کے زرعی مستقبل کیلئے محفوظ شہیدکنال کی تعمیر ناگزیر

پاکستان کی زرعی ترقی اور پانی کے وسائل کے...

شہری کی غیر قانونی حراست،اسلام آباد ہائیکورٹ نےآئی جی کو کیا طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہری علی محمد کو مبینہ...

آئی ایم ایف سے جائزہ مذاکرات ، پاکستان کی طرف سے تجاویز پیش

پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے...

میوہسپتال میں طبی عملے کی حالت زار،گرینڈ ہیلتھ الائنس رہنما یاسمین راشد پر برس پڑے

میوہسپتال میں طبی عملے کی حالت زار،گرینڈ ہیلتھ الائنس رہنما یاسمین راشد پر برس پڑے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے رہنماؤن نے میو ہسپتال میں پریس کانفرنس کی ہے اور پنجاب حکومت کی کرونا کے حوالہ سے نااہلی پر بات چیت کی ہے

پریس کانفرنس کے دورا ن ڈاکٹر محمود کا کہنا تھا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس حفاظتی کٹس نہ ملنے پر چودہ روز سے احتجاج کررہی ہے،میو ہسپتال میں کرونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کے پاس حکومتی ریکارڈ کے مطابق کوئی سرجیکل گلوز فیس شیلڈز حفاظتی عینکیں اور سینیٹائیزرز موجود نہیں ،میو ہسپتال میں کرونا سے مرنے والے لوگوں کو دفنانے کیلیے سوٹ نہیں ہے،ترکی سے جو حفاظتی فیس شیلڈز آئی وہ کہاں گئی

حکومت دو ماہ سوئی رہی جب دنیا میں وینٹی لیٹرز دستیاب تھے،پنجاب میں 1247 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں 77 خراب ہے،جن دو ہزار نے وینٹیلیرز کو خریدنے کا کہا گیا تھا ان میں سے ایک بھی وینٹیلیٹر نہیں خریدا گیا ،200 وینٹی لیٹرز کے لیے چار کمپنیوں نے بولی میں حصہ لیا لیکن ایک بھی کمپنی اسے وقت پر مہیا نہیں کر پائی

ڈاکٹر اور نرسوں کیلیے ایک ہفتہ ڈیوٹی اور دو ہفتہ چھٹی کا کہا گیا لیکن اس پر عمل بھی نہیں کیا جارہا،میو ہسپتال میں کسی ڈاکٹر اور نرس کا کرونا ڈیوٹی کے اختتام پر ٹیسٹ نہیں کیا جا رہا جس سے ان کے گھر والوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ہمارے دس مطالبات تھے ان کو پورا کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر ان پر عمل نہیں کیا گیا ،الاوئنس صرف کرونا وارڈز میں کام کرنے والے طبی عملے کو دیا جارہا ہے مگر جو لوگ روٹیشن پہ جارہے ہیں اور جو ہاؤس آفیسر بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں انہیں کوئی اضافی الاؤنس نہیں دیا جاتا تھا طبی عملے کا ڈیوٹی کے بعد کرونا کا ٹیسٹ نہیں کرایا جارہا ہے ہمیں دی جانے والی لائف انشورنس پولیس کے کانسٹیبل سے بھی کم ہے ہے

عدالت کے فیصلے کے مطابق ٹرمینیٹ لوگوں کو رکھا جائے ،لاہور:وزیر صحت بھی دو ہزار دو میں ٹرمینیٹ ہوئی بعد میں ریسٹین ہوئی ، ایسا لگتا ہے کہ وزیراعلی کو سلیکٹڈ ہیلتھ منسٹر میں یرغمال بنایا ہوا ہے اور وہ صرف ڈمی وزیر اعلی کے طور پر کام کر رہے ہیں، میو ہوسپٹل میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کا کرونا ٹیسٹ تب کیا جا رہا ہے جب انہیں شدید علامات ظاہر ہو جاتی ہیں۔ ملتان میں ڈھائی سو کے قریب افراد کو قرنطنیہ میں رکھا گیا مگر ٹیسٹ منفی آئے بغیر آئے بغیر گھر بھجوا دیا گیا ،پاکستان میں بارہ سو سے زائد لوگ کرو نا پوزیٹیو ہونے کے باوجود ایئرپورٹ سے ملک میں آگئے

حکومت پنجاب کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ دن میں پانچ ہزار ٹیسٹ کر سکتی ہے مگر اصل میں ٹیسٹ پانچ ہزار سے کم ہو رہے ہیں ، میو ہسپتال میں سسٹر صائمہ اور حفظہ کرونا پوزیٹیو ہیں ،دس کے قریب سٹاف نرسز کورنٹائن میں ہیں ہیں

ڈاکٹر شعیب نیازی نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ نیبل اعوان چودہ روز سے اپنے آفس نہیں آئے ،ہم اپنا احتجاج ہسپتالوں میں کرنے پر غور کررہے ہیں ،ڈاکٹر یاسمین راشد کو تین سے چار مرتبہ ٹرمینیٹ کیا گیا تو آپ کیوں پینشن لے رہی ہیں ،ڈاکٹرز اور نرسز کرونا کا شکار ہورہی ہیں ،سندھ حکومت کی طرح پنجاب میں بھی طبی عملے کو سہولیات دی جائے ،ہم منسٹر کے غلام نہیں ہیں ہمارے دس مطالبات تسلیم کیا جائے

طبی عملے کی شکایات، این ڈی ایم اے نے بڑا قدم اٹھا لیا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan