کراچی: کلفٹن کے علاقے میں قتل کیے گئے ساجد کے والد عارف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں بیٹے کا دوست احتشام اور بہو کے بھائی سمیت پانچ افراد ملوث ہو سکتے ہیں۔ عارف نے بتایا کہ ان کا بیٹا ساجد 14 جولائی کو گھر سے نکلا اور اس کے بعد اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

عارف نے بتایا، "احتشام میرے بیٹے کا دوست تھا، جو گوجرانوالہ سے ہی ہمارے ساتھ نکلا تھا۔ اگلے ہی دن ثنا کے گھر کی دیگر خواتین ہمارے گھر آ کر ہمیں دھمکیاں دینے لگیں، جس کے باعث ہم خوفزدہ ہو کر اپنے گھر چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہو گئے۔”ان لوگوں نے ہمارے گھروں کو بھی نقصان پہنچایا۔ ہم آج پولیس کے پاس بھی گئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے،

مقتول کے والد نے کہا کہ سوشل میڈیا اور رشتہ داروں کی مدد سے انہیں لاشوں کے حوالے سے معلومات ملیں، جس کے بعد وہ جناح اسپتال پہنچے جہاں بیٹے کی شناخت کی۔

کراچی پولیس کے مطابق کلفٹن کے بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں واقع چائنہ پورٹ کے قریب جوڑے کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ جوڑے کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا، اور دونوں کو سر کے پچھلے حصے میں گولیاں ماری گئی تھیں۔ جائے وقوع سے ملنے والے موبائل فون میں سم کارڈ موجود نہیں تھا، جس سے قاتلوں کی شناخت مشکل ہو رہی ہے۔حکام نے مقتول جوڑے کا نکاح نامہ بھی جاری کیا ہے، جس سے معلوم ہوا کہ ساجد مسیح نے 22 جولائی کو اسلام قبول کیا تھا اور دونوں نے اسی دن کورٹ میرج کی تھی۔ مقتولہ کا نام ثنا آصف ہے اور دونوں کا تعلق گوجرانوالہ سے بتایا گیا ہے۔

دوسری جانب مقتولہ ثنا آصف کے بھائی وقاص علی کی مدعیت میں گوجرانوالہ کے تھانہ تتلے علی میں 17 جولائی 2025 کو ساجد مسیح کے خلاف اغواء کا مقدمہ بھی درج ہے۔

Shares: