مردان،پی ٹی آئی جلسے میں توہین رسالت کے الزام میں قتل ہونے والے مولوی نگار بے گناہ قرار

0
37

یمردان کے علاقے ساولڈھیر میں توہین رسالت کے الزام میں قتل کئے گئے مولوی نگارعالم کو جرگے نےبے گناہ قرار دیکر ان کے قتل میں ملوث ملزمان پر 35 لاکھ دیت رکھ کرراضی نامہ کرلیا۔آج ساولڈھیر میں ایک جرگہ کا انعقاد کیا گیا جس میں علاقے کے علماء اور مشران نے شرکت کی ۔مقامی جرگہ ممبر ظہور داد نے بتایا کہ علماء نےعلاقے کے قاضٰی مولانا محمد ادریس کی سربراہی میں متفقہ فیصلہ دیا کہ8 مئی کو مولوی حافظ نگار عالم کے منہ سے پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے میں غیرشرعی الفاظ نکلے تھے لیکن ان الفاظ پر نہ اسے گستاخ رسول ٹھہرایا جاسکتا ہے اور نہ وہ قتل کرنے کا حقدار تھا۔علماء نے کہا کہ اگر اس نے غیر شرعی الفاط ادا کئے تھے تو اسے قانون کے حوالے کرنا چائیے تھا لیکن اس کے خلاف اشتعال پیدا کرکے اسے قتل کیا گیا جو کہ ظلم اور زیادتی ہوئی ہے اورمولوی حافظ نگار عالم کا قتل ناحق ہوا ہے۔ مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل کئے گئے نگار عالم کے خاندان نے جرگے کو بتایا کہ اگر ہمارا بھائی واقعی گستاخ ثابت ہوا تو ہم اپنے خاندان کی جانب سے ملوث لوگوں کو ہار پہنائیں گے، مولوی نگار عالم بے گناہ تھے اور علماء کی نگرانی میں تحقیق کرکے فیصلہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے علماء کا متفقہ فیصلے آنے کے بعد نگار عالم کے خاندان والے راضی ہوگئے اور ملزمان کو معاف کردیا۔جرگہ ممبر کے مطابق کہ پولیس کی جانب سے ساولٖڈھیر سے تعلق رکھنے والے 104 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے جس کچھ نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کئے تھے جبکہ کچھ افراد جیل میں ہیں۔جرگے نے فیصلہ کیا کہ مرحوم مولوی نگار عالم کے بچوں کی کفالت کے لئے ملزمان 45 لاکھ روپے دیت میں دینگے جس میں مرحوم کے خاندان والوں نے دس لاکھ روپے جرگے کو واپس کرکے 35 لاکھ روپے رکھ لئے۔یاد رہے کہ رواں برس 8 مئی کو مردان کے علاقہ ساولڈھیر میں پاکستان تحریک انصاف کے ایک احتجاجی مظاہرے میں اختتامی دعاکے وقت مقامی عالم کے منہ سے مبینہ طورپر کچھ الفاظ اداہوئے جس کے بعد ان پر گستاخ رسول کا الزام لگا کر مشتعل ہجوم نے اسے بیدردی سے قتل کیا اور قتل کرنے کے بعد علاقے میں نہ اس کی نمازجنازہ کرنے دیا گیا جبکہ تدفین بھی صوبہ پنجاب میں کی گئی اور خاندان والوں کو تعزیت اور فاتحہ کرنے بھی نہیں دیا گیا۔بعدازاں واقعے میں ملوث افراد کے خلاف ریاست کی مدعیت میں قتل اور دہشت گری کے مقدمات درج کئے گئے جس میں جے یو آئی ف کے سابق ڈسٹرکٹ کونسلر مولانا عرفان اللہ سمیت 104 افراد نامزد کئے گئے تھے۔

Leave a reply