ہم لوگوں کو جیلوں میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے ،عدالت

0
46
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ میں خاتون کی بیٹے کی بازیابی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی

آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت جسٹس انوار الحق پنوں نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کر کے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مجھے تو آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں ،آپ ملک کے سب سے بڑے صوبے کی پولیس سربراہ ہیں ہم توقع کرتے ہیں پولیس عدالتوں کی درست معاونت کرے ایک کیس سے شہری رہا ہوتا ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیتے ہیں یہ کیا ہو رہا ہے قانون کو کیوں فالو نہیں کیا جا رہا ہے ،آئی جی پنجاب نے عدالت میں کہا کہ نو مئی کو واقعات میں جناح ہائوس سمیت اہم تنصیبات کو نقصان ہوا، جیو فینسنگ کے ذریعے نشاندھی کرکے گرفتاری کی جارہی ہے طالبان کی طرز پر گوجرانولہ لاہور سمیت شہروں میں یہ واقعات ہوئے شناخت پریڈ کے بعد بے گناہ افراد کو رہا کر دیا جائیگا سوشل میڈیا، سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد لے کر گرفتار کیا جارہا ہے دو واٹس ایپ گروپس کا بھی پتہ چلا اس کو چیک کرکے بھی کارروائی کی جا رہیہے خواتین پولیس اہلکار اور افسران پر تشدد کرنے میں ملوث افراد کو پکڑ رہے ہیں درج مقدمات میں جے آئی ٹیز بنا کر تحقیقات کی جارہی ہیں

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ میں اور سرکاری ادارے ہم سب ملازم ہیں تنخواہ لیتے ہیں عوام نے ہمیں ملازم رکھا ہوا ہے ہمیں حکمرانی کیلئے نہیں بلکہ خدمت کیلئے رکھا گیا ہے کسی ایک کیس میں نہیں تمام کیسز کو قانون کے مطابق ڈیل کریں کسی ایک کو ترجیح نہ دیں آپ نے بھی ریٹائر ہونا ہے ہم نے بھی ریٹائر ہونا ہے آئی جی صاحب آپ کو اور ہمیں اسی معاشرے میں ریٹائرمنٹ کے بعد رہنا ہے ہم لوگوں کو جیلوں میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے ،

عدالت نے آئی جی پنجاب سے مقدمات میں کی گئی کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی،عدالت نے آئی جی پنجاب سے جیو فینسنگ کے طریقہ کار بارے تحریری رپورٹ طلب کرلی جسٹس انوار الحق پنوں نے خاتون کلثوم ارشد کی درخواست پر سماعت کی ،خاتون کلثوم ارشد نے بیٹے شعیب ارشد کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری کو چیلنج کیا

کپتان کے ایک اور کھلاڑی مراد راس کی بھی چھوڑنے کی باری آ گئی

نو مئی حملے، ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چلانے کیخلاف درخواست دائر

عمران خان کی رہائشگاہ سے پکڑے گئے 7 ملزموں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے نکلا

پی ٹی آئی چھوڑنے والے رہنماؤں کی فہرست

عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں

Leave a reply