معروف شاعر منور بدایونی

0
52

پیچھے مڑ مڑ کر نہ دیکھو اے "منور” بڑھ چلو
شہر میں احباب تو کم ہیں سگے بھائی بہت

منور بدایونی (پیدائش: 2 دسمبر 1908ء – وفات: 6 اپریل 1984ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز شاعر تھے۔اُن کا تخلص منور تھا۔

حالات زندگی
۔۔۔۔۔۔۔
منور بدایونی 2 دسمبر، 1908ء کو لکھنؤ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام ثقلین احمد تھا۔ ان کے شعری مجموعوں میں منور نعتیں، منوغزلیں اور منور قطعات اور منور نغمات شامل ہیں۔ ان کی کی شعری کلیات منور کلیات کے نام سے اشاعت پزیر ہوچکی ہے۔ منور بدایونی کے چھوٹے بھائی محشر بدایونی بھی اردو کے ممتاز شاعروں میں شمار ہوتے ہیں۔

تصانیف
۔۔۔۔۔
۔ (1)منور نعتیں
۔ (2)منور غزلیں
۔ (3)منور قطعات
۔ (4)منور نغمات
۔ (5)کلیات منور
نمونۂ کلام
۔۔۔۔۔
اشعار
۔۔۔۔۔
پیچھے مڑ مڑ کر نہ دیکھو اے منورؔ بڑھ چلو
شہر میں احباب تو کم ہیں سگے بھائی بہت

جو دل کو دے گئی اک درد عمر بھر کے لیے
تڑپ رہا ہوں ابھی تک میں اس نظر کے لیے

علاج کی نہیں حاجت دل و جگر کے لیے
بس اک نظر تری کافی ہے عمر بھر کے لیے

اب کنج لحد میں ہوں میسر نہیں آنسو
آیا ہے شب ہجر کا رونا مرے آگے

نظر آتی ہیں سوئے آسماں کبھی بجلیاں کبھی آندھیاں
کہیں جل نہ جائے یہ آشیاں کہیں اڑ نہ جائیں یہ چار پر

وفات
۔۔۔۔۔
منور بدایونی 6 اپریل 1984ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ کراچی میں عزیز آباد کے قبرستان آسودۂ خاک ہیں۔

Leave a reply