شہادت امام محمد باقر علیہ السلام :تحریر ضیاء عبدالصمد
آپ کا نام محمد بن علی آپ کی کنیت ابو جعفر ہے آپ کے القابات میں باقر، شاکر، ہادی آپ یکم رجب سنہ 57ھ
کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوۓ آپ امامت کے منسب پر 19 سال (95-114ھ) تک فائز رہے آپ کو 7 ذی الحجہ سنہ 114ھ میں زہر دے کر شہید کردیا گیا آپ جنت البقیع، مدینہ مدفن ہیں۔
آپ کے والد ماجدامام زین العابدین علیہ السلام ہیں اور والدہ ماجدہ فاطمہ بنت امام حسنؑ ہیں۔ آپکی ازواج میں بی بی ام فروہ، ام حکیم
ہیں اور اولاد میں امام جعفر صادق علیہ السلام، عبداللہ، ابراہیم، عبیداللہ، علی، زینب، ام سلمہ
آپ نے 57 برس کی عمر میں شہادت کے منسب پر فائز ہوۓ۔
ولادت:
امام محمد باقرؑ بروز جمعہ یکم رجب المرجب سنہ 57 ہجری کو مدینہ میں پیدا ہوئے۔ گوکہ بعض منابع میں آپ کی تاریخ ولادت اسی سال 3 صفر بروز منگل ثبت کی گئی ہے۔
نسب :
محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب، امام محمد باقرؑ کے نام سے مشہور اور پانچویں امام ہیں۔ آپ چوتھے امام، امام سجادؑ کے فرزند ہیں؛ آپ کی والدہ امام حسن مجتبی علیہ السلام کی بیٹی فاطمہ بنت حسن ہیں۔ امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: كانت صديقة لَم تُدرَك في آل الحسن امراءةٌ مثلها۔ ترجمہ: میری دادی (فاطمہ بنت حسن) وہ سچی اور پاکیزہ خاتون ہیں جن کی مانند خاتون آل حسن میں نہيں ملتی۔
امام باقرؑ پہلے ہاشمی ہیں جنہوں نے ہاشمی، علوی اور فاطمی ماں باپ سے جنم لیا۔ یا یوں کہئے یا پہلے علوی اور فاطمی ہیں جن کے والدین دونوں علوی اور فاطمی ہیں۔
آپ کا نام محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب (57-114ھ)، امام محمد باقرؑ کے نام سے مشہور اور آپ پانچویں امام ہیں۔ آپ کا مشہور لقب باقرالعلوم ہے۔ آپ کی مدت امامت 19 برس تھی۔ آپؑ واقعۂ عاشورا کے چشم دید گواہ بھی ہیں اس موقع پر آپ بہت چھوٹے تھے۔
پیغمبر اسلام نے آپ کی ولادت سے دسیوں برس قبل آپ کا نام محمد اور آپ کا لقب باقر مقرر کیا تھا۔ جابر بن عبداللہ انصاری کی روایت سے آپ کے نام گرامی پر تصریح ہوتی ہے۔ روایت جابر بن عبد اللہ اور دیگر روایات بھی اس پر دلالت کرتی ہیں۔علاوہ ازیں آئمہ معصومین کے اسمائے گرامی کے سلسلے میں رسول اللہؐ کے دیگر ارشادات بھی ـ جو دلائل امامت میں شمار ہوتے ہیں ـ بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔
القاب اور کنیت
آپ کے القاب میں شاکر، ہادی، اور باقر مشہور ہیں جبکہ آپ کا مشہور ترین لقب باقر ہے۔ باقر کے معنی علم و دانش کا سینہ چاک کرکے اس کے راز و رمز تک پہنچنے والے (شکافتہ کرنے والا) کے ہیں۔ یعقوبی رقمطراز ہے: آپ کو اس سبب سے باقر کا نام دیا گیا کہ آپ نے علم کو شکافتہ کیا۔آپ کی مشہور کنیت ابو جعفر ہے۔ حدیث کے منابع میں آپ کو غالبا ابو جعفر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
انگشتریوں کے نقش: امام باقر علیہ السلام کی انگشتریوں کے لئے دو نقش منقول ہیں: رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ
امام محمد باقرؑ کی کربلا مجودگی:
امام محمد باقرؑ فرماتے ہیں:
جس وقت میرے جد امجد حسین ابن علیؑ کو شہید کیا گیا اس وقت میری عمر 4 سال تھی۔ آپ کی شہادت اور اس وقت جو مصائب ہمارے اوپر آئے سب مجھے یاد ہیں۔
یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۲۸۹۔
امام محمد باقرؑ نے طفولت کی زندگی (چار سال تک) اپنے والدین کے اور دادا (امام حسین علیہ السلام کے ساتھ گذاری۔
آپ واقعۂ عاشورا کے دوران کربلا میں موجود تھے اور آپ خود ایک حدیث کے ضمن میں فرماتے ہیں: "میں چار سالہ تھا جب میرے جدّ امام حسینؑ کو قتل کیا گیا اور مجھے آپؑ کی شہادت بھی اور وہ سارے مصائب بھی یاد ہیں جو ہم پر گذرے۔
اکابرین اہل سنت کی نظر میں:
اکابرین اہل سنت آپؑ کی علمی اور دینی عظمت و شہرت کے معترف ہیں۔ فقہ، توحید، سنت نبوی، قرآن، اخلاق اور دیگر موضوعات پر آپ سے بہت ساری احادیث نقل ہوئی ہیں۔ آپ کے دور امامت میں اخلاق، فقہ، کلام، تفسیر اور کئی دوسرے موضوعات پر شیعہ نقطہ نظر کو اجاگر کرنے میں انتہائی اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
شہادت:
امام باقرؑ 57 سال کی عمر میں 7 ذی الحجہ سنہ 114 ہجری کو شہید ہوئے۔البتہ بعض منابع میں ذی الحجہ کی جگہ ربیع الاول یا ربیع الثانی کا نام لیا گیا ہے۔امام محمد باقرؑ کی شہادت کے سلسلے میں دوسرے اقوال بھی تاریخ کے صفحات پر درج ہيں۔
امام محمد باقرؑ کی شہادت ہشام بن عبد الملک کے دور خلافت میں واقع ہوئی: چونکہ ہشام سنہ 105 ہجری سے 125 ہجری تک بر سر اقتدار رہا۔ اور امام محمد باقرؑ کی شہادت کے سلسلے میں مورخین نے جن تاریخوں کا ذکر کیا ہے ان میں سے آخری سال 118 ہجری ہے۔امام محمد باقرؑ کو کس شخص یا کن اشخاص نے قتل کیا؟ اس سلسلے میں مؤرخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے بعض نے لکھا ہے کہ آپ کو شہید کرنے میں ہشام بن عبد الملک براہ راست ملوث تھے۔ بعض کا قول ہے کہ آپ کا قاتل ابراہیم بن ولید بن عبد الملک بن مروان ہے جس نے امامؑ کو مسموم کیا۔
امام محمد باقرؑ نے وصیت کی تھی کہ آپ کو اسی لباس میں دفن کیا جائے جس میں آپ ہمیشہ نماز پڑھا کرتے تھے۔ آپ امام سجادؑ اور امام حسنؑ کے ساتھ قبرستان بقیع میں مدفون ہیں۔
7ذولحجہ آج امام محمد باقر علیہ السلام کا یوم شہادت ھے