سفارشیوں کی بھرتی سے اجتناب برتا جائے،میرٹ عام آدمی کو پسند ہے
ورکروں سمیت پارٹی کا ہر لیڈر مریم نواز کا ساتھ دے تو گڈ گورننس کو مزید چار چاند لگ جائیں
محسن نقوی وزیرداخلہ ،وزیر اعظم نہیں بنیں گے،موجودہ حکومت پانچ سال پورے کریگی
تجزیہ ،شہزاد قریشی
پنجاب میں اچھی حکمرانی کو دیکھیں تو مریم نواز کے طرز حکومت کے عام شہری کی روز مرہ زندگی پر مثبت اثر ات پڑ رہے ہیں، تاہم مسلم لیگ ن سے وابستہ کچھ لوگ پٹواریوں ، تحصیلداروں ، اے سی ،ڈپٹی کمشنرز، کمشنرز، اعلیٰ پولیس افسران اور دیگر محکموں میں میرٹ کی بجائے سفارشی تعیناتی کو ترجیح دیتے ہیں یعنی اقربا پروری جبکہ عام آدمی میرٹ پر خوش نظر آتا ہے،پنجاب کی اکثریت افسران اور اداروں میں تعیناتیاں سیاسی بنیادوں کی بجائے صلاحیت اور کارکردگی کی بنیاد پر تعیناتیاں درست قرار دیتی ہے،جو لوگ میرٹ سے ہٹ کر اپنی مرضی کی تعیناتیاں چاہتے ہیں وہ پاکستان نہ عوام اور نہ ہی اپنی جماعت سے مخلص ہیں ، وزیراعلیٰ پنجاب کو تعلیم ، صحت ، لاء اینڈآرڈر ، پٹوار خانے یعنی محکمہ مال اور زراعت پر خصوصی توجہ دینا ہوگی اور مسلم لیگ ن کےوہ افراد جو کرپٹ نظام کے حامی ہیں انہیں اپنی جماعت، حکومت اور ملک وقوم کی خاطر اپنے ذاتی مفادات کو دفن کرنا ہوگا، اگر سب مل کر وزیراعلیٰ پنجاب کا ساتھ دیں تو پنجاب میں گڈ گورننس کا تاثر مزید مضبوط ہو گا ، مسلم لیگ ن کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا، پنجاب حکومت ایک ٹاسک فورس تشکیل دے جس کی تمام تر توجہ گڈ گورننس پر ہو ،صوبائی وزراء ،بیورو کریسی ، سول انتظامیہ اعلی پولیس افسران پر نظر رکھے، اگر ان افسران پر نظر رکھی جاتی تو کروڑوں روپے کے غبن میں ملوث سیالکوٹ کے ایک ریونیو آفیسر ملوث نہ ہوتے،آج بین الاقوامی سطح پرپنجاب حکومت کا مثبت امیج ،عوامی اعتماد میں اضافہ ، بدعنوانی میں کمی واقع ہوئی ہے ، تھوڑی اور توجہ دینے کی ضرورت ہے ، ملک میں افوا سازی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ، سوشل میڈیا اور چند نیوز چینلز پر اگلے وزیراعظم کی حیثیت وزیر داخلہ محسن نقوی کی قیاس آرائیاں زیر گردش ہیں ،ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ،وہ وزیر داخلہ ہیں اور ملک کے وزیراعظم شہباز شریف ہیں، آمدہ قومی انتخابات تک یہی مخلوط حکومت کام جاری رکھے گی ملکی سیاسی جماعتیں اور مذہبی جماعتیں ملک میں جمہوریت کو مستحکم کرنے ، آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے صدق دل سے کام کریں، اپنا رُخ ملک وقوم کی خدمت کرنے کی طرف موڑ دیں مقبولیت کا یہی ایک راستہ ہے ملک و قوم کی خدمت باقی تمام راستے غلط ہیں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھیں

Shares: