مریم نواز کا کوٹ لکھپت جیل کا دورہ، قیدی خواتین کے ساتھ روزہ افطار کیا

مریم نواز جیل میں گزرے وقت کی یادیں تازہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سینڑل جیل کوٹ لکھپت میں قیدی خواتین کے ساتھ روزہ افطار کیا۔

باغی ٹی وی :وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کوٹ لکھپت میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے مخصوص 20 بیڈز پرمشتمل ہسپتال اور قیدیوں کیلئے ویڈیو کال سہولت کا بھی افتتاح کیا،بعدازاں وزیراعلیٰ مریم نواز نے جیل کے کچن کا دورہ کیا اور قیدیوں کیلئے تیار کھانے کا جائزہ لیا اور معیار چیک کیا جبکہ قیدیوں سے بات چیت،مسائل اورضروریات کے بارے میں دریافت کیا-صوبے بھر کے قیدیوں کی سزا میں 3 ماہ کی معافی کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کے اشتراک سے 15کروڑ روپے دیت ادائیگی کے بعد155قیدیوں کو بھی رہا کیا جارہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر منتخب نہ ہو نے پر ملک میں خون ریزی …

وزیر اعلیٰ پنجاب نے سینٹرل جیل کے لان میں پودا لگایا اور متعلقہ حکام کو مزید درخت لگانے کی ہدایت بھی کی،علاوہ ازیں انہوں نے نے سیل کا دورہ بھی کیا جہاں ان کے والد نواز شریف کو رکھا گیا تھا،مریم نواز کی ہدایت پر مرد قیدیوں کو 15 ہزار روپے اور کپڑے اور خوا تین قیدیوں کو 15 ہزارروپے، کپڑے اور چوڑیا ں دی گئیں-

پی آئی اے ائیرہوسٹس بغیر پاسپورٹ ٹورنٹو پہنچ گئیں

مریم نواز جیل میں گزرے وقت کی یادیں تازہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں،سینٹرل جیل میں قیدی کی حیثیت سے گزرے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آج سنٹرل جیل آتے ہوئے خود قید میں گزارا ہوا وقت یاد کررہی تھی، سزائے موت کی چکی میں بند تھی اور کڑے وقت کا سامنا کیا، میرے والد بھی اسی جیل میں بند تھے مگر ملاقات کی اجازت نہیں تھی، ہفتے میں ایک بار ملنے دیاجاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار قید میں والد کا ہاتھ سے لکھا ہوا خط ملا،انہوں نے بتایا کہ یہاں سے گرفتار کر کے نیب لے جارہے ہیں، جیل میں مجھے کسی نے بتایا کہ آپ کے والد کی طبیعت خراب ہے اوراسپتال لے کر جارہے ہیں، وہ آزمائش کا وقت تھا، میں سوال کرتی تھی کہ میں نے ایسا کیا کیا جو میں جیل میں ہوں اور پھر جائے نماز پر بیٹھ جاتی تھی اپیل کے انتظار میں تھی کہ پتا چلا جج 3 ہفتے کی چھٹی پر چلا گیا ہے، اڈیالہ جیل میں کینسر کی مریضہ والدہ سے بات نہیں ہوسکتی تھی، گھڑی پر دیکھ دیکھ کر بچوں سےبات کیا کرتی تھیں، 15سالہ چھوٹی بیٹی کی بہت فکر تھی اس نے بھی مشکل وقت گزارا۔

مریم نواز نے مزید بتایا کہ والدکو عدالت میں کسی نے والدہ کی طبیعت خراب ہونے کا بتایا مگر ان کے کہنے کے باوجود کسی نے بات تک نہ کرائی، جیل کے مشکل وقت کوصبر وشکر کر کے اچھی طرح گزارا، جیل میں 24گھنٹے بندے کو سوچنے اور غور وفکر کرنے کا وقت ملتا ہے، کچھ لوگ اپنی غلطی او رکچھ حالات کی وجہ سے جیل پہنچ جاتے ہیں، نظام عدل میں کمزوریوں کی وجہ سے بے گناہوں کو بھی جیل کاٹنا پڑتی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ جیل کے نظا م میں بہتری او ر قیدیوں کے لیے ممکنہ آسانیاں ضرور لائیں گے، آج آپ کے لیے ویڈیو کال کی سہولت کاآغاز کردیا گیا ہے، نوجوان قیدی کو ویڈیوکال پر بچی اور بیوی سے بات کرتے دیکھ کر اطمینان ہوا، ویڈیوکال پر اہل خانہ سے بات کر کے قیدی کو خوشی کے لمحات میسر ہوتے ہیں اہل خانہ سے قیدیوں کی ملاقات کے لیے باعزت اور باوقار طریقہ کار ہونا چاہیے، جیل میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں تاکہ ہر قیدی کو معاشرے کا مفید شہری بنائیں قیدیوں کو جیلوں میں ہنر سکھا کر اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے، سینٹرل جیل کے اسپتال میں 4ڈاکٹر ڈیوٹی کریں گے اورآپریشن تھیٹر بھی موجود ہے،مجھے خوشی ہے کہ دیت کی ادائیگی کا عمل مکمل ہونے کے بعد قیدی روز ے اور عید گھر گزار سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ نظام عدل میں بہتری آئے تاکہ کوئی بے گناہ جیل نہ پہنچے۔

گٹر کی صفائی کےدوران دم گھٹنے سے 2 واسا ملازمین جاں بحق

Comments are closed.