امریکہ سے لے کر یورپ عرب ممالک کی ترقی کے راز میں جہاں بہت سے دوسرے عوامل شامل ہیں و ہاں وقت کی پابندی شامل ہے۔ نظام کائنات بھی پابندی وقت کا درس دیتا ہے۔ موسم اپنے مقررہ وقت پر بدلتا ہے ۔ دن رات مقررہ وقت کے پابند ہوتے ہیں۔ چاند سورج کا ایک مقررہ وقت ہے۔ انسان اگر وقت کی پابندی کا عادی نہیں ہوتا تو یہ اس کی نا سمجھی یا نااہلی کے سوا کچھ نہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے بھی ہمیں وقت کی پابندی کا حکم دیاہے۔ وقت کی پابندی بیدار قوموں کی نشانی ہے۔ ملک میں حکومتوں کی ناکامی کی ا یک وجہ وقت کی پابندی ہے بالخصوص بیورو کریٹ، سول انتظامیہ ، وقت کی پابندی کرنا شاید اپنی توہین سمجھتے ہیں۔

بلاشبہ مریم نواز نے صوبے میں نئی روایت ڈالی ہے۔ صوبائی کابینہ کی اکثریت نئے اور پڑھے لکھے وزراء کی ہے جو قابل تحسین ہے ۔ پنجاب میں گڈ گورننس اور عوامی فلاح ا ورترقیاتی عمل کی بحالی بلاشبہ عوام میں اُمید کی کرن پیدا ہو گئی ہے مگر اس سمت میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو مزید اقدامات اٹھانا ہوںگے۔ چیف سیکرٹری ، صوبائی سیکرٹری ، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر ، تحصیل آفس میں اسسٹنٹ کمشنر ، تحصیلدار ، پنجاب میں ہر سرکاری محکمے میں کسی بھی دفتر میں عملہ حکومت کا چہرہ ہوتا ہے تمام حکومتی عملہ کو وقت کا پابند بنایا جائے ۔ قومی فریضہ جان کر حکومتی عملہ عام آدمی کے مسائل حل کرے عام آدمی کے لئے اپنے دروازے کھلے رکھے۔ عام آدمی کو غلام سمجھنے کی بجائے خادم بن کر اُن کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردارا دا کرے۔ عوام تک حکومت کی رسائی اور رہنمائی یقینی بنائے تاکہ حقیقی معنوں میں عوامی حکومت اور گڈ گورننس کا عمل نظر آئے ۔

آج بھی پنجاب میں چیف سیکرٹری کے ماتحت سول انتظامیہ مغلیہ دور کے شہزادوں کے طرز پر زندگی گزار رہی ہے ۔ کسی بھی ضلع میں کمشنر سے لے کر تحصیلدار تک وقت پر دفتر نہیں آتے ،عام آدمی کی رسائی نہ دربار میں اور نہ سرکار میں اگر سول انتظامیہ کا مغلیہ دور کے شہزادوں کا طرز ندگی رہا تو پھر گڈ گورننس ایک سوالیہ نشان رہے گا۔

Shares: